تفتیشی ایجنسیاں مسلسل ناکام ہیں، ان کو تحلیل کردینا چاہیے

مالیگاؤں بم  دھماکہ معاملے میں متاثرہ خاندانوں کو انصاف نہ ملنے پر جمعیة علماء ہند کا شدیدردعمل

نئی دہلی، 31 جولائی :۔

جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی نے مالیگاؤں بم دھماکہ کیس کے تمام ملزمین کو این آئی اے عدالت کی طرف سے بری کئے جانے پر سخت تنقید کرتے ہوئے اسے ہندوستان کی تحقیقاتی ایجنسیوں کی شرمناک ناکامی قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان ایجنسیوں سے دہشت گردی جیسے سنگین مقدمات میں سچائی سے پردہ اٹھانے اور انصاف کو یقینی بنانے کی توقع تھی، لیکن وہ بار بار ناکام رہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ان ایجنسیوں کو اس لیے قائم کیا گیا تھا کہ وہ دہشت گردی جیسے نازک اور حساس معاملات میں سچائی تک پہنچ کر اصل مجرموں کو قانون کے کٹہرے میں لائیں اور مظلوم و متاثرہ خاندانوں کو انصاف فراہم کریں، لیکن افسوس کہ ان کا کردار مسلسل گمراہ کن ثابت ہوا ہے۔

ناظم عمومی جمعیة علماء ہند نے کہا کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ کسی ہائی پروفائل کیس میں ایسا نتیجہ سامنے آیا ہے، بلکہ ماضی میں بھی بیس بیس سالوں تک بے قصور افراد کو جیلوں میں رہنا پڑا، بعد ازاں وہ باعزت بری ہوئے، مگر سالہا سال گزر جانے کے باوجود اصل مجرموں تک کبھی رسائی نہ ہوپائی۔ انھوں نے کہا کہ اگر ملک کی سب سے بڑی اور بااختیار تفتیشی ایجنسیاں بار بار ناکام ہو رہی ہیں، تو ایسی ایجنسیوں کو قائم رکھنے کا کوئی اخلاقی یا قانونی جواز باقی نہیں رہتا کہ ان پر عوامی سرمایہ ضائع کیا جائے۔ بہتر یہ ہوگا کہ یا تو ان اداروں کو تحلیل کر دیا جائے یا ان کا ازسرِنو سخت احتساب کر کے اصلاحی اقدامات کیے جائیں تاکہ وہ انصاف کے تقاضوں پر پورا اتر سکیں۔

انھوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اور عدلیہ اس سنگین مسئلہ کو سنجیدگی سے لیں، تفتیشی ایجنسیوں کے غیر ذمہ دارانہ رویے پر سخت کارروائی کی جائے، اور ان افسران کو سزا دی جائے جن کی غفلت، تعصب یا بدنیتی کی وجہ سے اصل مجرم آزاد گھومتے رہے اور بے گناہ افراد کو بلی کا بکرا بنایا گیا۔ نیز ان متاثرین کی بازآبادکاری کے لیے معقول معاوضہ کا فوری انتظام کیا جائے۔