تریپورہ میں درگا پوجا کا چندہ نہ دینے پرتنازعہ،فرقہ وارانہ فساد میں تبدیل

تشدد کے دوران ایک مسلم شخص کی موت ،17 سے زائد افراد زخمی ،مسلمانوں کی متعدد دکانوں میں لوٹ مار اور آگ زنی

نئی دہلی ،اگرتلہ، 7 اکتوبر  :

شمالی تریپورہ ضلع میں درگا پوجا کے لیے چندہ جمع کرنے کو لے کر فرقہ وارانہ فساد پھوٹ پڑا جس میں  ایک مسلم  شخص  کی موت ہو گئی جبکہ 17 سے زائد افراد زخمی ہو گئے۔اس دوران تشدد میں مسلمانوں کی دکانوں کو نشانہ بنایا گیا اور توڑ پھوڑ لوٹ مار کی گئی  اور متعدد دکانوں کو نذر آتش کر دیا گیا ۔مکتوب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق متوفی کی شناخت الفیسانی کے نام سے ہوئی ہے جو کہ ایک دکان کا مالک ہے جس کی عمر تیس سال ہے۔

رپورٹ کے مطابق  تشدد دو برادریوں کے درمیان اس وقت  شروع ہوا جب مبینہ طور پر درگا پوجا  کا چندہ اکٹھا کرنے کیلئے لوگ آئے  جب کچھ افراد نے درگا پوجا  میں چندہ دینے سے انکار کر دیا تھا ۔بتاتے ہیں کہ یہ دو مرد اور ایک عورت [تمام مسلمان] تھے ۔چندہ دینے سے انکار پر چندہ جمع کرنے آئے لوگوں کے گروپ نے انہیں مارا پیٹا جس کے بعد فرقہ وارانہ تصادم شروع ہو گیا۔

کشیدہ میں اضافہ کو دیکھتے ہوئےے شمالی تریپورہ پولیس نے مداخلت کرتے ہوئے لاٹھی چارج کیا اور  بھیڑ کو کنٹرول کرنے کیلئے فائرنگ بھی کی ۔ ذرائع نے بتایا کہ ’’فائرنگ کے دوران ایک مسلمان شخص ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے‘‘۔ "پولیس  کا دعویٰ ہے کہ اس نے امن بحال کرنے کے لیے ہوائی فائرنگ  کی تھی لیکن  قدم تلہ مارکیٹ میں ایک دکان کے مالک الفیسانی کی موت سر میں گولی لگنے کی وجہ س ہوئی ہے

پولیس کا کہنا ہے کہ ضلع میں اتوار کو ہونے والی جھڑپوں میں ملوث ہونے کے الزام میں آٹھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ شمالی تریپورہ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ (ایس پی) بھانوپا چکرورتی نے پی ٹی آئی کو بتایا، “ایک شخص کی گولی لگنے سے موت ہوگئی۔ کدم تلہ میں پوجا کے لیے چندہ جمع کرنے پر ہونے والی جھڑپ میں دو دیگر افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ کم از کم آٹھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آسام رائفلز اور تریپورہ اسٹیٹ رائفلز (ٹی ایس آر) کے اہلکاروں کو کدم تلہ کے حساس علاقوں میں تعینات کیا گیا ہے۔ پولیس کے اعلیٰ افسران بھی وہاں ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں۔ایس پی نے کہا کہ جھڑپوں کے دوران ہجوم نے دو مکانات میں توڑ پھوڑ بھی کی اور حالات کو قابو میں کرنے کے لیے بھاری پولیس فورس کو تعینات کیا گیا ہے۔