ترکیہ انتخابات: رجب طیب اردغان تیسری بار صدر منتخب
امریکہ ،روس ،سعودی عرب،یو اے ای سمیت عالمی رہنماوں نے مبارکباد دی،نیٹو کا مل کر کام کرنے کا اعلان
انقرہ،29مئی:
صدر رجب طیب اردغان صدارتی انتخابات میں 54.47 فیصد ووٹ حاصل کرکے ترکیہ کے تیسری بار صدر منتخب ہوگئے ہیں۔ترک سرکاری میڈیا نے ترکی کی سپریم الیکشن کونسل کےحوالے سے بتایا ترکی کے صدر رجب طیب اردغان صدارتی الیکشن میں 54.47 فیصد ووٹ لے کر سب سے آگے ہیں جبکہ اپوزیشن کے امیدوار کمال کلیک دار اوغلو کو 45.53 فیصد ووٹ ملے ہیں۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق سپریم الیکشن کونسل(وائی ایس کے) کے چیئرمین احمت ینیر نے دارالحکومت انقرہ میں صحافیوں کو ووٹوں کی گنتی کے سرکاری نتائج سے آگاہ کیا۔ 64.1 ملین سے زیادہ ترک شہریوں نے ووٹ ڈالنے کے لیے اندراج کیا تھا جن میں 1.92 ملین سے زائد ایسے شہری ہیں جنہوں نے بیرون ملک پولنگ اسٹیشنوں سے حق رائے دہی استعمال کیا۔ملک بھر میں ووٹروں کے لیے تقریباً 192,000 بیلٹ بکس کا انتظام کیا گیاتھا ۔
واضح رہے کہ 14مئی کو ووٹنگ کے پہلے راؤنڈ میں کسی بھی امیدوار نے مطلوبہ 50 فیصد ووٹ حاصل نہیں کیے تھے جس پر آج ووٹنگ کا عمل دوبارہ شروع کیا گیا تاہم 14 مئی کی ووٹنگ میں صدر اردوان نے 49.52 فیصد کے ساتھ برتری حاصل کی تھی۔
ترکیہ کے ہائی الیکشن بورڈ کے سربراہ نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ اردغان 54.47 فی صد ووٹوں کی حمایت کے ساتھ اپنے حریف کمال کلید داراوغلو سے آگے ہیں۔اردغان کی حکمراں جماعت آق کے ترجمان عمر چیلک نے الگ سے ایک بیان میں کہا کہ صدر اپنی مضبوط حمایت برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ساڑھے آٹھ کروڑ کی آبادی والے نیٹو کے رکن ملک ترکیہ میں داخلی، اقتصادی، سلامتی اور خارجہ پالیسی کو از سرِنو ترتیب دینے کے بعد، یہ فتح صدراردغان کے ناقابل تسخیر تشخص کو تقویت دے گی۔
دوسری جانب عالمی رہنماؤں نے صدارتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں شاندار کامیابی پر رجب طیب اردغان کے لئے مبارک باد کے پیغامات بھیجے ہیں اور ان کے لیے تہنیتی پیغامات کا تانتا بندھ گیا ہے۔ ادھرامریکی صدر جو بائیڈن، نیٹو کے سیکرٹری جنرل، اور یورپی یونین کمیشن کے صدر نے اتوار کے روز ترکی کے صدر رجب طیب اردغان کو دوبارہ صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی، اور’مل کر کام کرنے‘کی امید کا اظہار کیا۔امریکی صدر جو بائیڈن نے ٹویٹر پر کہا’ترکی کے صدر رجب طیب اردغان کو دوبارہ منتخب ہونے پر مبارکباد۔ میں دوطرفہ مسائل اور مشترکہ عالمی چیلنجوں پر بطور نیٹو اتحادی ساتھ مل کر کام جاری رکھنے کا منتظر ہوں۔نیٹو کے سکریٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے ٹویٹ کیا’صدر اردغان آپ کے دوبارہ منتخب ہونے پر مبارکباد۔ میں مل کر کام جاری رکھنے اور جولائی میں نیٹو سربراہی اجلاس کی تیاری کا منتظر ہوں۔یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لیین نے کہا’میں اردغان کو انتخابات جیتنے پر مبارکباد پیش کرتی ہوں ، اور میں یورپی یونین-ترکی تعلقات کی تعمیر جاری رکھنے کی منتظر ہوں۔ یہ یورپی یونین اور ترکی دونوں کے لیے اسٹریٹجک اہمیت کا حامل ہے کہ وہ اپنے عوام کے فائدے کے لیے اس تعلق کو آگے بڑھانے پر کام کریں۔رجب طیب اردغان نے اتوار کے روز تیسری مرتبہ صدارتی انتخاب جیت کر ایک بے مثال کارنامہ انجام دیا جس کے بعد ترکی کے صدر کے طور پر ان کا دور حکومت تیسری دہائی تک بڑھ گیا ہے۔
اتوار کی شام خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان کی طرف سے ترکیہ کے صدارتی انتخابات میں صدر رجب طیب اردغان کی دوبارہ کامیابی پرانہیں مبارک باد کا پیغام بھیجا ہے۔سعودی قیادت کی طرف سے جاری الگ الگ بیانات میں جمہوریہ ترکیہ میں صدارتی اور پارلیمانی انتخابات میں صدر رجب طیب اردغان اور ان کی جماعت ’آق‘ کی شاندار کامیابی اور ترک عوام کا اعتماد حاصل کرنے پر مبارک باد پیش کی ہے۔
روس کے صدر ولادیمیر پوتین نے ترک صدر رجب طیب اردغان کو صدارتی انتخابات میں کامیابی پر مبارک باد پیش کی ہے اور کہا ہے ان کی انتخابی کامیابی اس بات کا بیّن ثبوت ہے کہ ترک عوام ان کی ’آزاد خارجہ پالیسی‘ کی حمایت کرتے ہیں۔ ان کے علاوہ پاکستان کے وزیراعظم شہبازشریف ،امیرِقطرشیخ تمیم بن حمدآل ثانی،فلسطینی وزیراعظم محمد اشتییہ،ہنگری کے وزیراعظم وکٹر اوربان،لیبی وزیراعظم عبدالحمید الدبیبہ نے صدرطیب اردغان اور ترک عوام کو انتخابات میں کامیابی پر مبارک باد دی ہے۔