تبلیغی جماعت:کورونا وبا معاملے میں 70 افراد پر درج ایف آئی آر کو دہلی ہائی کورٹ نے رَد کر دیا

پانچ سال قبل دہلی پولیس نے کورونا وبا کے دوران متعدد دفعات کے تحت ان افراد کے خلاف16 ایف آئی آر درج کیا تھا

دعوت ویب ڈیسک

نئی دہلی ،17 جولائی :۔

پانچ سال قبل 2020 میں دنیا بھر میں پھیلے کورونا وبا  کے دوران جب پوری دنیا وبا سے لڑ رہی تھی عین اسی وقت ہمارے ملک میں کچھ لوگ مسلمانوں کے خلاف نفرت میں اس قدر اندھے ہو چکے تھے کہ وہ وبا کے بجائے مسلمانوں  سے لڑ رہے تھے ،اور انہیں بد نام کرنے میں مصروف تھے ۔کوروناوبا کی پہلی لہر کے دوران تبلیغی جماعت سے منسلک متعدد افراد پر  اس لیے ایف آئی آر درج کی گئی تھی، کیونکہ انھوں نے بیرون ممالک کے لوگوں کو اپنے یہاں پناہ دی تھی۔ اس دوران انہیں خوب بدنام کیا گیا اور کورونا وبا کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا۔اب پانچ سال بعد  اس معاملے میں دہلی ہائی کورٹ نے آج ایک اہم فیصلہ سناتے ہوئے سبھی ایف آئی آر کو رَد کر دیا ہے۔ دہلی ہائی کورٹ میں جسٹس نینا بنسل کرشنا کی بنچ نے 70 ہندوستانی شہریوں کے خلاف درج 16 ایف آئی آر کو رَد کرنے کا فیصلہ صادر کیا۔

رپورٹ کے مطابق اپنا فیصلہ سناتے ہوئے ہائی کورٹ نے واضح لفظوں میں کہا کہ چارج شیٹ رد کی جاتی ہے، کیونکہ موجودہ ثبوتوں اور حالات کو دیکھتے ہوئے مقدمے کو آگے بڑھانا منصفانہ نہیں ہوگا۔ اس معاملے میں الزام تھا کہ ان 70 ہندوستانیوں نے تقریباً 190 غیر ملکی شہریوں کو اپنے یہاں ٹھہرایا تھا۔ یہ غیر ملکی شہری مارچ 2020 میں نظام الدین واقع مرکز میں منعقد تبلیغی جماعت کی تقریب میں شریک ہوئے تھے۔

قابل ذکر ہے کہ دہلی پولیس کی طرف سے ملزمین پر تعزیرات ہند کی مختلف دفعات، وبائی امراض ایکٹ، ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ اور بیرون ملکی شہری ایکٹ کی مختلف دفعات کے تحت معاملہ درج کیا گیا تھا۔ دہلی پولیس کا کہنا تھا کہ ان لوگوں نے لاک ڈاؤن کے دوران سرکاری احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر ملکی شہریوں کو اپنے گھروں میں ٹھہرایا تھا۔