تبدیلی مذہب  کے الزام میں گرفتار اسلامی مبلغ مفتی جہانگیر عالم قاسمی کو ملی ضمانت

 جون 2021 میں معروف مبلغ عمر گوتم کے ساتھ غیر قانونی تبدیلی مذہب کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، الہ آباد ہائی کورٹ  سے ملی ضمانت

نئی دہلی ،31 دسمبر :۔

ڈھائی سالوں کے لمبے عرصے کے بعد الہ آباد ہائی کورٹ نے گزشتہ ہفتے اسلامی اسکالر مفتی  جہانگیر عالم قاسمی کو ضمانت دے دی ۔ جہانگیر عالم قاسمی کو  اتر پردیش پولیس کے انسداد دہشت گردی دستے نے جون 2021 میں ایک بڑے پیمانے  پر تبدیلی مذہب کا ریکیٹ چلانے ،سازش کرنے اور مدد کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔جہانگیر عالم کے ساتھ معروف مبلغ عمر گوتم کو بھی گرفتار کیا گیاتھا ،عمر گوتم کو گزشتہ برس پانچ اپریل کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بینچ نے ضامنت دی تھی۔

لائیو لا کی رپورٹ کے مطابق  جسٹس راجن رائے اور جسٹس اجے کمار سریواستو-I کی ایک ڈویژن بنچ نے انہیں راحت دیتے ہوئے کہا کہ اسی معاملے میں 12 ملزمان کو ضمانت دی گئی تھی، جن میں سے اکثر کا کردار  ایک جیسا ہے۔ مذکورہ ملزمان نے سپریم کورٹ سے ضمانت حاصل کر رکھی ہے۔

بنچ نے اسی بنچ کے ذریعہ اگست 2023 میں محمد عمر گوتم کو دیئے گئے اسی طرح کے فیصلے کا بھی نوٹس لیا۔ قاسمی نے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی ایکٹ 2008 کی دفعہ 21(4) کے تحت ایک فوجداری اپیل دائر کرتے ہوئے ہائی کورٹ کا رخ کیا تھا، جس میں اسپیشل جج (این آئی اے/اے ٹی ایس)، لکھنؤ کی طرف سے دوسری ضمانت کی درخواست میں اکتوبر 2023 کے حکم کو چیلنج کیا گیا تھا۔  قاسمی کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 417، 120-B، 153-A، 153-B، 295-A، 298، 121-A، 123 اور یوپی پرہیبیشن آف غیر قانونی مذہبی تبدیلی قانون، 2021 کی دفعہ 3/5/8 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

کورٹ نے ضمانت دیتے ہوئے کہا کہ  مجرمانہ اپیل کی اجازت اس بنیاد پر دی گئی کہ ملزم کسی گواہ یا مبینہ متاثرین کے ساتھ بات چیت یا بات چیت کرنے کی کوشش نہیں کرے گا یا بصورت دیگر ان پر اثر انداز ہونے کی کوشش کرے گا۔ وہ ٹرائل کورٹ کی اجازت کے بغیر ملک سے باہر نہیں جائیں گے۔ اس کے علاوہ، ہر مہینے کے تیسرے ہفتے میں، وہ ذاتی طور پر تھانہ اے ٹی ایس، لکھنؤ کے تفتیشی افسر کے سامنے پیش ہوں گے اور اگر مذکورہ تاریخ پر یہ ممکن نہیں ہے، تو وہ مہینے کے آخری دن تک ضرور حاضر ہوں گے۔