تاج محل میں ’گنگا جل‘ چڑھانے آئےدو نوجوان گرفتار
ونیش اور شیام نے تاج محل کو تیجو مھالیہ قرار دیتے ہوئے گنگا جل چڑھایا،سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ہوئی کارروائی
نئی دہلی ،03 اگست :۔
شراون کا مہینہ چل رہا ہے ، کانوڑ یاترا جاری ہے۔ اس موقع پر گنگا جل شیو لنگ پر چڑھانے کا رواج ہے ۔ چنانہ تاج محل کو شیو مندر کہنے والے ایک بار پھر تنازعہ کو ہوا دینے کی کوشش کی ہے ۔دو ہندو نوجوانوں کو تاج محل کے اندر گنگا جل چڑھانے کے الزام میں سیکورٹی اہلکاروں نے گرفتا کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق تاج محل میں گنگا جل چڑھانے کے الزام میں ہفتہ کو دو نوجوانوں کو گرفتار کر لیا گیا۔ ملزمان کی شناخت ونیش اور شیام کے طور پر ہوئی ہے۔
گرفتار ملزمان پانی کی بوتل میں گنگا جل لے کر تاج محل پہنچے تھے۔ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔ ویڈیو میں انہیں تاج محل کے احاطہ میں اس طرح گنگا جل چڑھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، جس طرح ہندو عقیدت مند اسے شیو لنگ پر چڑھاتے ہیں۔
پولیس نے کہا کہ ان کی دلیل یہ تھی کہ تاج محل کوئی یادگار نہیں بلکہ شیو مندر ہے۔ ملزمان نے گنگا جل کو ایک اسٹیکر پر ڈالا گیا جس پر اوم لکھا ہوا تھا۔
غورطلب ہے کہ مخصوص گروپ جہاں تاج محل کا نام تبدیل کرنے کی کوششیں کر رہا ہے، وہیں کبھی کبھی وہاں آرتی یا پوجا کرنے کی بھی کوشش کی جاتی ہے۔ ایسی مذہبی رسومات کے حوالے سے مقامی سطح پر عدالتی کیس بھی چل رہا ہے۔ ساون کے مہینہ میں دیوتا شیو کی خاص پوجا کی جاتی ہے۔ ہندوتوا کے نظریے سے وابستہ گروہ اکثر تاج محل کو ‘تیجو مہالیہ’ بھی قرار دیتا ہے۔
آگرہ شہر کے ڈی سی پی سورج رائے نے بتایا کہ دونوں ملزمین کو تاج گنج پولیس اسٹیشن کی حوالات میں رکھا گیا ہے۔ ملزمان کی شناخت ونیش اور شیام کے طور پر ہوئی ہے۔ معاملے میں دونوں سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے اور یہ جاننے کی بھی کوشش کی جا رہی ہے کہ دونوں نے ایسا قدم کیوں اٹھایا۔
رپورٹ کے مطابق حالیہ دنوں میں اکھل بھارت ہندو مہا سبھا سے وابستہ میرا راٹھور نامی خاتون کانوڑ کے ساتھ تاج محل پہنچی تھی۔ تاہم پولیس نے اسے آگے جانے سے روک دیا تھا۔