’بی جے پی کا بیٹی بچاو بیٹی پڑھاو نعرہ صرف دیوار پر لکھا ہوا اشتہار ہے‘

جنتر منتر پر خواتین پہلوانوں پر پولیس حملے کی سماجی تنظیم رہائی منچ نے مذمت کی اور اسے بیٹیوں کی توہین قرار دیا

لکھنو  ،06مئی :۔
دہلی کے جنتر منتر گزشتہ کئی دنوں سے احتجاج کر رہے خواتین پہلوانوں پر قیامت اس وقت ٹوٹ پڑی جب رات کی تاریکی میں دہلی پولیس نے ان پر حملہ کر دیا۔بارش کے درمیان پہلوانوں نے وہاں بیٹھنے کے لئے کچھ فولڈنگ منگائے تھے جسے پولیس نے روک دیا اور پہلوانوں کے اعتراض پر دہلی پولیس کے جوانوں نے ان کے ساتھ زبر دست دھکا مکی کی اور خواتین پہلوانوں کے ساتھ بد سلوکی بھی کی جسے پوری دنیا نے دیکھا۔متعدد تنظیموں نے پولیس کی اس حرکت بیٹیوں کی توہین قرار دیتے ہوئے مذمت کی ہے ۔لکھنو  کی سماجی تنظیم رہائی منچ نے بھی دہلی پولیس کی اس توہین آمیز رویئے کی مخالفت اور مذمت کی ہے ۔ رہائی منچ نے دہلی پولیس کے غیر انسانی سلوک پر اعتراض کیا ہے اور اسے ملک کی بیٹیوں کی توہین قرار دیا ہے۔
انڈیا ٹو مارو کی روپورٹ کے مطابق رہائی منچ کے جنرل سکریٹری راجیو یادو نے کہا ہے کہ ملک کی راجدھانی دہلی میں رات کے اندھیرے میں خواتین پہلوانوں پر پولیس کا حملہ ملک کی بیٹیوں کی توہین ہے۔ بہنوں اور بیٹیوں کی حمایت میں جنتر منتر جانے والے لوگوں کو روک کر اس سوال کو دبایا نہیں جا سکتا۔راجیو یادو نے کہا کہ ملک کے عوام کو بیٹیوں کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے، ورنہ یہ مجرم لیڈر اسی طرح ماو ں، بہنوں اور بیٹیوں کا استحصال اور ان کی توہین کریں گے۔
میڈیا کو جاری کردہ ایک بیان میں، رہائی منچ کے جنرل سکریٹری راجیو یادو نے کہا، "ملک کی بیٹیوں پر حملہ کرنے والی پولیس میں بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن سنگھ کو گرفتار کرنے کی ہمت نہیں ہے۔ اگر پہلوانوں نے بارش میں چارپائیاں مانگی تھیں تو انہوں نے کیا جرم کیا؟انہوں نے کہا کہ آج پوری دنیا دیکھ رہی ہے کہ جن بیٹیوں نے ملک کا نام روشن کیا، آج انہیں انصاف کے لیے تیز بارش میں بھی سڑکوں پر راتیں گزارنی پڑ رہی ہیں۔
برج بھوشن اعلان کر رہے ہیں کہ مودی، شاہ اور نڈا کے کہنے پر وہ استعفیٰ دے دیں گے۔ ایسے میں ملک کے وزیر اعظم مودی کی خاموشی اور پہلوانوں پر پولیس کا حملہ انتقامی کارروائی کے مترادف ہے۔


راجیو نے کہا، "یوگی حکومت میں برج بھوشن گونڈہ میں بیان دے رہے ہیں، جس نے جنسی تشدد کے ملزم کو یوپی میں انکاو&نٹر میں گولی مار دی، بابا کا بلڈوزر کہاں ہے؟ برج بھوشن شرن سنگھ کلدیپ سنگھ سینگر، چنمیانند جیسے بی جے پی لیڈروں کی سرپرستی کا نتیجہ ہیں۔ کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ بی جے پی انہیں ہر قیمت پر بچائے گی۔ اگر ایسا نہیں ہے تو برج بھوشن کو گرفتار کیوں نہیں کیا گیا۔ پوچھ گچھ تک گرفتاری بھی نہیں ہوئی۔ کیا اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ باہوبلی ہے؟
انہوں نے کہا، ”گزشتہ 11 دنوں سے، خواتین پہلوان جنتر منتر پر دھرنے پر بیٹھی ہیں اور جنسی استحصال کے ملزم برج بھوشن سنگھ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ دنیا میں ملک کا نام روشن کرنے والی یہ بیٹیاں جب تمغہ حاصل کرتی ہیں تو ملک کا وقار ہوتی ہیں وزرا سے لے کر وزیر اعظم تک فخر کرتے نظر آتے ہیں لیکن آج جب یہ انصاف کے لیے پکار رہی ہیں توسب خاموش ہیں۔
رہائی منچ کے جنرل سکریٹری نے کہا، "اسی دہلی پولیس نے جامعہ کی طالبات پر بھی حملہ کیا تھا۔ اسی طرح رات کے اندھیرے میں ہاتھرس میں زیادتی کا شکار ہونے والی لڑکی کی لاش کو پولیس نے زبردستی آخری رسوم اد ا کر دی۔ ان واقعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک میں ماوں بہنوں کی حکومت کی نظروں میں کوئی عزت نہیں ہے۔ بیٹی بچاو  بیٹی پڑھاو  صرف دیوار پر لکھا ہوا اشتہار ہے۔