بی جے پی نے مسلسل آئین، آئینی اداروں اور جمہوریت کو کمزور کرنے کی کوشش کی ہے
رام لیلا میدان میں منعقد کانگریس کے تحفظ آئین اجلاس میں ملکا ارجن کھڑگے کا بی جے پی پر شدید حملہ،عبادتگاہوں کے تحفظ قانون کو موثر بنانے کا مطالبہ
نئی دہلی ،02 دسمبر:۔
بھارتیہ جنتا پارٹی اور دائیں بازی کی نظریات کی حامل جماعتوں کی جانب سے مسلسل مسلم شناخت پر حملے خلاف ملک کا انصاف پسند طبقہ متفکر ہے۔آئے دن مساجد کو مندر کا دعویٰ کر کے ملک کے ماحول کو خراب کرنے کی مسلسل کوششوں نےمسلمانوں میں خوف و ہراس پیدا کر دیا ہے ۔ملک کی ملی اور رفاہی تنظیموں کے علاوہ ملک کی قدیم سیاسی جماعت کانگریس نے بھی کھل کر بی جے پی کی تقسیم کی پالیسی پر تنقید کی ہے۔ اس سلسلے میں گزشتہ دنوں دہلی کے رام لیلا میدان میں ایک اجلاس کا انعقاد کیا گیاجس میں کانگریس کے سینئر رہنماؤں نے شرکت کی اور بی جےپی کی مسلم مخالف پالیسی کی مذمت کی ۔ کانگریس کےصدر ملکارجن کھڑگے نے دہلی کے رام لیلا میدان پر آئین کے تحفظ کے حوالہ سے منعقدہ کانگریس کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئین کو بچانے کے لیے تمام جماعتوں اور تنظیموں کو متحد ہو کر جدوجہد کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کے تحفظ کے بغیر عوام کی شراکت ممکن نہیں۔ انہوں نے تاریخی حوالوں کے ساتھ بتایا کہ برطانوی دور میں صرف امیر زمینداروں کو ووٹ کا حق حاصل تھا، لیکن پنڈت جواہر لال نہرو اور ڈاکٹر امبیڈکر نے مل کر بالغ رائے دہی کی بنیاد رکھی۔ ملکارجن کھڑگے نے طنزاً سوال کیا کہ کیا بالغ رائے دہی مودی نے دی؟ انہوں نے واضح کیا کہ یہ تمام حقوق آئین کی مرہون منت ہیں، جن کا تحفظ ہماری اولین ذمہ داری ہے۔
کانگریس صدر نے کہا کہ پچھلے 11 سالوں میں بی جے پی نے مسلسل آئین، آئینی اداروں اور جمہوریت کو کمزور کرنے کی کوشش کی ہے۔ اپوزیشن کی آواز کو دبانے کی کوشش ہوئی۔ میڈیا پر پابندی لگائی گئی۔ سنبھل کے معاملے پر کانگریس صدر نے کہا کہ بی جے پی کا کہنا ہے کہ وہاں پہلے مندر تھا اب مسجد ہے۔ مسجد کے نیچے مندر ہے۔ موہن بھاگوت نے 2022 میں کہا تھا ہر مسجد میں شیو لنگ ڈھونڈنے کا کام نہ کریں۔ آپ کے (بی جے پی) کے لوگ ایسا بولتے ہیں پھر بھی آپ یہ کرتے ہیں۔ 1947 سے قبل کے مذہبی مقامات کو جوں کا توں برقرار رکھنے کے لیے سال 1991 میں قانون بنایا گیا تھا۔ یہ لوگ اس کو بھی نہیں مان رہے ہیں۔ قانون بھی آپ بناتے ہو اور توڑتے بھی آپ ہو۔ تاج محل مسلمانوں نے بنایا ہے اس کو بھی جا کر توڑو۔ لال قلعہ مسلمانوں نے بنایا وہ بھی توڑ دو۔ حیدر آباد میں قلعہ ہے وہ بھی توڑ دو۔ سب کچھ ایسے ہی ختم کر دیں گے کیا ہم لوگ۔
ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ’’میں بھی ہندو ہوں میرا نام ملکارجن ہے۔ میں سیکولر رہنے کی وجہ سے چاہتا ہوں ایک ہو کر چلو۔ وقف بل کا کانگریس کے ساتھ ساتھ تمام اپوزیشن پارٹیوں نے مخالفت کی ہے۔ یہ لوگ ملک کو توڑنے کا کام کر رہے ہیں۔ یہ لوگ ایسے ہی کرتے رہیں گے تو پھر ایک بار ملک غلامی میں چلا جائے گا۔ ہم سب مل کر انصاف کے لیے لڑیں گے۔