بی جے پی لیڈر کے قتل کے الزام میں پی ایف آئی  کے 15 ارکان کو سزائے موت

کیرالہ کی ایک عدالت نے دسمبر 2021 میں بی جے پی او بی سی ونگ کے رہنما رنجیت سری نواسن  کے قتل کےمعاملے میں سزا سنائی

نئی دہلی،30جنوری:۔

کیرالہ کی ایک عدالت نے منگل کو کالعدم تنظیم پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی ) سے وابستہ 15 افراد کو دسمبر 2021 میں ضلع الاپپوزا میں بھارتیہ جنتا پارٹی او بی سی ونگ کے رہنما رنجیت سری نواسن کے قتل کے سلسلے میں موت کی سزا سنائی۔ رپورٹ  کے مطابق سزا ماویلیکارا کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج وی جی سری دیوی نے سنائی۔

سیاسی طور پر اس حساس معاملے میں نسیم، اجمل، انوپ، محمد اسلم، عبدالکلام عرف سلیم، ظفر الدین، منشاد، جسیبا راجہ، نواس، سمیر، نذیر، ذاکر حسین، شاجی پوونتھنگل اور شرنوس اشرف کو مجرم قرار دیا گیا تھا۔ یہ سبھی  کالعدم تنظیموں پاپولر فرنٹ آف انڈیا (PFI) اور سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SGPI) سے وابستہ تھے۔

مکتوب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق استغاثہ نے مجرموں کے لیے زیادہ سے زیادہ سزا کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ایک "تربیت یافتہ قاتل دستہ” تھے اور جس انداز میں مقتول کو اس کے اہل خانہ کے سامنے قتل کیا گیا وہ اسے "نایاب ترین جرائم” کے دائرے میں لاتا ہے۔

واضح رہے کہ بی جے پی او بی سی مورچہ کے ریاستی سکریٹری رنجیت سری نواسن کو 19 دسمبر 2021 کو ان کے گھر میں مبینہ طور پر پی ایف آئی اور سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) سے وابستہ کارکنوں نے قتل کر دیا تھا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل  سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے ریاستی سکریٹری کے ایس شان کو مبینہ طور پر بی جے پی اور آر ایس ایس کے کارکنوں کے ذریعہ 18 دسمبر 2021 کی رات کو اس وقت قتل  کر دیا گیا تھا جب وہ الاپوزا میں گھر لوٹ رہے تھے۔شان کے قتل کے تمام ملزمان ضمانت پر رہا ہوگئے، استغاثہ نے اس کی مخالفت نہیں کی۔ سری نواسن قتل کیس میں UAPA جیسے سخت الزامات کے برعکس، شان قتل کیس میں اس طرح کی دفعات نہیں لگائی گئی ۔