بی جے پی رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی نے ایوان کے تقدس کو کیا پامال
بی جے پی ایم پی نے ایوان میں بحث کے دوران کنور دانش علی کو نہ صرف دہشت گرد کہا بلکہ گالی گلوج جیسے انتہائی نازیبا الفاظ کا استعمال کیا،کانگریس سمیت متعدد رہنماؤں کی تنقید ،رکنیت منسوخ کرنے کا مطالبہ
نئی دہلی،22ستمبر:۔
اب تک کھلے طورپارلیمنٹ کے باہر مسلمانوں کو بی جے پی اور دائیں بازو کی ہم خیال جماعتوں کی جانب سے ،گولی مارو ۔۔۔’کٹوئے‘ ملے،دہشت گرد کہہ کر چڑھایا اور بے عزت کیا جاتا تھا لیکن جمعرات کو ملک کی نئی پارلیمنٹ میں بی جے پی کے دہلی کے رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی نے بی ایس پی کے رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی کے لئے سڑک چھاپ غیر پارلیمانی زبان کا استعمال کر کے بتا دیا کہ اب مسلمان ایوان اور جمہوریت کے مندر میں بھی محفوظ نہیں ہیں۔
در اصل لوک سبھامیں چندر یان ۔3 مشن پر بحث کے دوران بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ بدھوڑی نے جمعرات کو بی ایس پی دانش علی کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کیا،غیر پارلیمانی اور گالی گلوج کے الفاظ کا استعمال کیا۔بحث کے دوران ٹوکنے پر بدھوڑنی نے دانش علی کو دہشت گرد،ملے اور دیگر نا زیبا الفاظ استعمال کیا۔تنقیدوں کے بعد بدھوڑی کے قابل اعتراض تبصرے کو لوک سبھا کی کارروائی سے حذف کر دیا گیا ہے ۔ حالانکہ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے لوک سبھا میں اس کے لئے معذرت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے تبصرہ نہیں سنا ہے اور چیئر مین سے اپیل کی ہے کہ اگر انہوں نے اپوزیشن ارکان کے خلاف نا زیبا تبصرہ کیا ہے تو اسے کارروائی سے ہٹا دیا جائے۔
رپورٹ کے مطابق بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ چوتھے دن یعنی جمعرات کو چندریان ۔3 کی کامیابی پر بحث کر رہے تھے اسی وقت بی جے پی رکن پارلیمنٹ دانش علی نے کوئی تبصرہ کیا اس پر بدھوڑی نے نہ پارلیمنٹ کے وقار کا خیال رکھا اور نہ ہی اپنی رکنیت کے وقار کا احترام کیا اور سڑک چھاپ زبان میں گالی گلوج میں استعمال ہونے والے نا زیبا الفاظ کا استعمال کرنے لگے ۔اور دھمکی دیتے ہوئے کہاکہ باہر تمہیں دیکھ لوں گا۔رمیش بدھوڑی کا یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے ۔جس پر صارفین بی جے پی رکن پارلیمنٹ کی زبان پر سخت تبصرہ کر رہے ہیں اور رمیش بدھوڑی کی زبان کو بی جے پی کی نئی پارلیمانی زبان کا نام دے کر تنقید کر رہے ہیں ۔
ذرائع کے مطابق لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے اس معاملے میں کارروائی کرتے ہوئے محض رمیش بدھوڑی کو انتباہ دے کر چھوڑ دیا ہے جبکہ کانگریس اور دیگر پارٹیوں کے رہنماؤں نے رمیش بدھوڑی کی رکنیت کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔کانگریس کے رکن پارلیمنٹ جے رام رمیش نے کہا کہ دانش علی کو جو کہا وہ انتہائی قابل مذمت ہے ۔وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے معافی مانگی ہے جو کافی نہیں ہے ۔ایسی زبان کا استعمال کرنا ایوان کے اندر یا باہر نا قابل برداشت ہے ۔ہمارا مطالبہ ہے کہ بدھوڑی کی رکنیت ختم کی جائے ۔ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا نے کہا کہ مسلمانوں،او بی سی کو گالی دینا بی جے پی کی ثقافت کا اٹوٹ انگ ہے ،زیادہ تر کو اس میں کچھ غلط نہیں لگتا ۔انہوں نے پی ایم مودی کو ٹیگ کرتے ہوئے ایکس پر لیکا کہ اس نے بھارتی مسلمانوں کو اپنی ہی زبین پر خوف کی ایسی حالت میں جینے پر مجبور کر دیا ہے کہ وہ مسکرا کر سب کچھ برداشت کر لیتے ہیں۔