بی جے پی حکومت ہولی کے تہوار کو لوگوں کے درمیان دوریاں پیدا کرنے کیلئے استعمال کر رہی ہے

اکھلیش یادو نے ہولی کے پیش نظر سنبھل اور شاہجہاں پور میں مساجد کو ترپال سےڈھکےجانے پر بی جے پی حکومت  ہدف تنقید بنایا

نئی دہلی ،لکھنؤ، 13 مارچ :۔

ہولی جمعہ کے دن پڑنے کی وجہ سے اتر پردیش میں حالات کشیدہ ہیں ۔سنبھل اور شاجہاں پور سمیت متعدد شہروں میں مساجد کو ترپال سے کور کر دیا گیا ہے تاکہ رنگ مساجد پر نہ پڑے۔ہولی اور جمعہ ایک ہی دن پڑنے کی وجہ سے بی جے پی رہنماؤں اور سنبھل کے سی او انوج چودھری کے ذریعہ مسلمانوں کے خلاف متنازعہ بیانات نے اس کشیدگی میں اضافہ کیا ہے جس کی وجہ سے امن و امان کو خطرہ بڑھ گیا ہے۔ بی جے پی حکومت کے ذریعہ مساجد کو کور کرنے کے اقدامات کی اپوزیشن رہنما اور سماج وادی پارٹی کے  قومی صدر   اکھلیش یادو نے  سخت تنقید کی ہے۔

انہوں نےہولی کے موقع پر ملک اور ریاست کے عوام کو مبارکباد ی کے ساتھ بی جے پی کے طریقہ کار پر سوال کھڑے کئے ہیں ۔جمعرات کو پارٹی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بی جے پی حکومت کو مساجد کو ڈھکے جانے کے معاملے پر  ہدف تنقید بنایا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہولی کا تہوار رنگوں کا ہے اور ہم سب مل  کر اسے مناتے ہیں، لیکن اس بار ریاست کی مساجد پر پردہ ڈال کر ہولی پر گنگا جمنی ثقافت کے اس تہوار کو ایک نیا رخ دیا جا رہا ہے۔ بی جے پی حکومت اس تہوار کو دوریاں بڑھانے اور لوگوں کو تقسیم کرنے کے لئے بھی استعمال کر رہی ہے۔

سماج وادی پارٹی صدر نے کہا کہ بی جے پی نے کسی کو ووٹ نہ دینے کی نئی حکمت عملی بنائی ہے، انہوں نے کہا کہ فی الحال وہ مسلم طبقے کے خلاف نفرت پھیلا رہے ہیں، آنے والے وقت میں وہ پسماندہ، دلت، اقلیتی (پی ڈی اے) برادری کے خلاف نفرت پھیلائیں گے۔ پسماندہ، دلت، قبائلی، آدھی آبادی اور ہمارے تمام اقلیتی بھائیوں نے پی ڈی اے کی طاقت کو آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ عوام سب کچھ دیکھ رہی ہے اور آئندہ 2027 کے انتخابات میں بی جے پی مشکل میں ہوگی۔

اکھلیش یادو نے کہا کہ  آج ایک حکمت عملی بنائی گئی ہے کہ کس طرح ہر پسماندہ طبقے کی اقتصادی، سماجی اور سیاسی شراکت داری ہونی چاہیے۔