بی جے پی ایم پی اور ڈبلیو ایف آئی کے سربراہ کے خلاف 2 ایف آئی آر درج، پاکسو ایکٹ بھی لگایا گیا

نئی دہلی ،29اپریل :
بالآخر پہلوانوں کی محنت رنگ لائی،بڑی جدو جہد اور سپریم کورٹ کی مداخلت کے بعد بی جے پی حکومت کو پہلوان چت کرنے میں کامیاب ہوئے ۔رپورٹ کے مطابق دہلی پولیس نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اور ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے سربراہ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف پہلوانوں کے جنسی ہراسانی کے الزامات کے سلسلے میں دو فرسٹ انفارمیشن رپورٹس (ایف آئی آر) درج کی ہیں۔
ایک ایف آئی آر ایک نابالغ لڑکی کی شکایت کے سلسلے میں جنسی جرائم سے بچوں کے تحفظ (پاکسو) ایکٹ کے تحت درج کی گئی ہے۔ دوسرا ایک خاتون کی معمولی بات پر غصہ کرنے اور دیگر بالغ پہلوانوں کی شکایات کی بنیاد پر درج کیا گیا ہے۔ہندوستان کی چوٹی کی خواتین ریسلرزگزشتہ 23 اپریل سے قومی دارالحکومت کے جنتر منتر پر دھرنے پر بیٹھ کر ڈبلیو ایف آئی کے سربراہ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں۔کھلے آسمان کے نیچے فٹ پاتھ پر رات گزارنے اور آنسو بہانے پر مجبور ہیں مگر پہلوانوں کی شکایتوں پر حکومت کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی تھی۔بالآخر سپریم کورٹ کی مداخلت کے بعد حکومت کو جھکنا پڑا اور دہلی پولیس نے دو ایف آئی آر درج کی ہیں۔ دہلی پولیس نے دونوں ہی معاملوں کی جانچ شروع کر دی ہے۔ حالانکہ ابھی تک یہ پتہ نہیں چل سکا ہے کہ دونوں ایف آئی آر میں کون کون سے دفعات جوڑے گئے ہیں۔ پولیس نے صرف ایک ایف آئی آر میں پاکسو ایکٹ کا تذکرہ کیا ہے۔
برج بھوشن سنگھ کے خلاف ایف آئی آر کا اندراج پہلوانوں کے سپریم کورٹ جانے کے چار دن بعد ہوا ہے، جس میں ڈبلیو ایف آئی کے سربراہ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔سپریم کورٹ نے برج بھوشن کے خلاف الزامات کو "سنگین” قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ وہ عدالت کے غور کی ضمانت دیتے ہیں۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران جب دہلی پولیس نے برج بھوشن کے خلاف جلد ایف آئی آر درج کیے جانے کی بات کہی، تو اس کے بعد مشہور پہلوان ونیش پھوگاٹ کا ایک بیان سامنے آیا جس میں انھوں نے کہا کہ ’’ہم اس وقت تک مظاہرہ جاری رکھیں گے جب تک کہ برج بھوشن سنگھ کو جیل میں نہ ڈال دیا جائے۔‘‘ انھوں نے کہا کہ برج بھوشن کو سلاخوں کے پیچھے ہونا چاہیے اور اسے سبھی عہدوں سے بھی ہٹا دیا جانا چاہیے، ورنہ وہ جانچ متاثر کرنے کی کوشش کریں گے۔ خاتون پہلوان ساکشی ملک نے بھی جنتر منتر پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا برج بھوشن کو جیل میں جانا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ ’یہ (برج بھوشن کے خلاف ایف آئی آر) جیت کی طرف پہلا قدم ہے۔ لیکن ہمارا مظاہرہ برج بھوشن شرن سنگھ کے جیل میں جانے تک جاری رہے گا۔ ہم اپنا بیان سپریم کورٹ میں درج کرائیں گے۔‘‘