بیرون ملک سے9 لاکھ 35 ہزار عازمین فریضہ حج کے لیے سعودی عرب پہنچے

  اس سال حج کے دنوں میں گرمی کی شدت معمول سے زیادہ ہو گی،  درجہ حرارت 44 ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کا امکان

مکہ مکرمہ ،05جون :۔

حج سیزن کی آمد کے ساتھ ہی دنیا بھر سے فرزندان توحید کا حجاز مقدس کا سفر جاری ہے اور دن رات عازمین حج قافلوں کی شکل میں مملکت میں فضائی ، زمینی اور سمندری راستوں سے داخل ہو رہے ہیں۔ہندوستان سے بھی تمام عازمین حج مکمہ مکرمہ پہنچ چکے ہیں ،تمام فلائٹ روانہ ہو چکی ہے۔

سعودی عرب کے جنرل ڈائریکٹوریٹ آف پاسپورٹ نے اس سال حج سیزن 1445ھ کے دوران مملکت کی تمام فضائی، زمینی اور سمندری راہ داریوں سے 935,966 عازمین حج کی آمد کی تصدیق کی ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ سعودی عرب کے باہر سے ہوائی اڈوں کے ذریعے آنے والے عازمین کی تعداد 896,287 تک پہنچ گئی جبکہ زمینی بندر گاہوں کے ذریعے آنے والے عازمین کی تعداد 37,280 ہے جب کہ سمندر کے راستوں سے سب سے کم عازمین یعنی کل 2,399 عازمین مملکت میں پہنچے ہیں۔

دریں اثنا سعودی عرب نے خبر دار کیا ہے کہ اس سال حج کے دنوں میں گرمی کی شدت معمول سے زیادہ ہو گی، یہ بات عازمین حج کو منگل کے روز بتائی گئی ہے تاکہ وہ گرمی سے بچاؤ کے لیے خود کو تیار رکھیں۔

العربیہ کی رپورٹ کے مطابق محکمہ موسمیات کے اندازے کے مطابق حج کے دنوں میں درجہ حرارت 44 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ تک جا سکتا ہے۔ پچھلے سال حج سیزن میں اس درجہ حرات کی وجہ سے لو لگنے اور ‘ہیٹ سٹروک’ کے ہزاروں کیس دیکھنے میں آئے تھے۔

محکمہ موسمیات کے سربراہ ایمن غلام نے بتایا ہے پیش گوئی کی جارہی پہے کہ رواں سال پچھلے سال کے مقابلے میں درجہ حرارت ایک سے ڈیڑھ سینٹی گریڈ زیادہ ہو سکتا، یہ صورت حال مکہ اور مدینہ دونوں جگہوں پر ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا ہوا میں متوقع طور نمی کا تناسب 25 فیصد بتایا جارہا ہے، بارش ہونے کا امکان صفر ہےجبکہ درجہ حرارت 44 ڈگری سینٹی گریڈ رہے گا۔

پچھلے سال 18 لاکھ سے زائد مسلمانوں نے فریضہ حج ادا کیا تھا۔ جبکہ گرمی کی شدت کی وجہ سے 2000 سے زائد حجاج کو ‘ہیٹ سٹروک’ کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ کیونکہ درجہ حرارت 48 سینٹی تک چلا گیا تھا۔