بہرائچ: سید سالار غازی  درگاہ پر جیٹھ میلہ کی اجازت نہ ملنے پر الہ آباد ہائی کورٹ  میں عرضی

نئی دہلی ،08 مئی :۔

درگاہ شریف، بہرائچ اور چار دیگر یوپی کے رہائشیوں کی انتظامی کمیٹی نے بہرائچ میں سید سالار مسعود غازی درگاہ پر سالانہ ‘جیٹھ میلہ’ کی اجازت دینے سے انکار کرنے کے ضلع انتظامیہ کے حالیہ فیصلے کے خلاف الہ آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے ۔

ضلعی انتظامیہ کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے، ایڈوکیٹ ایل پی مشرا کی طرف سے دائر عرضی میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ حکام سیاسی بنیادوں پر روایتی سالانہ جیٹھ میلہ، 2025 کے انعقاد میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں جس کا مقصد چند منتخب لوگوں کو خوش کرنا ہے، جو کہ نہ تو منصفانہ ہے  اور نہ ہی مناسب۔

فروری میں منعقد ہونے والا سالانہ بسنت میلہ اور عرس، اس کے بعد ہر سال مئی/جون میں سالانہ جیٹھ میلہ منعقد ہوتا ہے، درگاہ شریف، بہرائچ کے پرانے رسم و رواج اور روایات کے مطابق ہوتے ہیں، ان تقریبات سے لاکھوں زائرین/ عقیدت مندوں کا عقیدہ اور جذبات وابستہ ہیں، اور عقیدت مندوں کا روایتی حق  ہے کہ وہ اپنی آستھا کے مطابق مزار پر حاضری دیں۔   انتظامیہ کمزور بنیادوں کی آڑ میں میلے کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔

درخواست میں انہوں نےبھی عرض کیا کہ درگاہ پر سالانہ بسنت میلہ اور جیٹھ میلہ 1987 سے ریاستی طور پر تسلیم شدہ تقریبات ہیں اور لاکھوں عقیدت مندوں کے عقیدے سے گہرا تعلق رکھتے ہیں۔اس طرح ضلعی انتظامیہ کی جانب سے روایتی طور پر منعقد ہونے والی اس طرح کی تقریب سے انکار یا رکاوٹ  کی کوشش من مانی اور بلا جواز ہے۔

میلے کی اجازت سے انکار کرنے والے خط کے ساتھ منسلک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے، درخواست میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر سے پیش آنے والے واقعات کو جان بوجھ کر شامل کیا گیا ہے تاکہ  بد امنی اور کشیدگی کا  احساس پیدا کیا جا سکے اور روایتی سالانہ جیٹھ میلے کے انعقاد کو روکا جا سکے۔ اس پس منظر میں، درخواست میں کہا گیا ہے کہ ضلع مجسٹریٹ کے دفتر کے میلے کی اجازت سے انکار کرنے والے خط کو منسوخ کیا جائے اور مقامی انتظامیہ کو ہدایت کی جائے کہ وہ سالانہ جیٹھ میلہ 2025 کی تیاری اور انعقاد میں تعاون اور ہم آہنگی کرے۔  واضح رہے کہ بہرائچ میں  سید سالار مسعود غازی کے مزار پر سالانہ جیٹھ میلہ ہر سال 15 مئی کو ہوتا ہے۔