بہار: پارکنگ تنازعہ پر مشتعل بھیڑ نے چار مسلم نوجوانوں کو پیٹ پیٹ کرمار ڈالا
بہار کے اورنگ آباد میں پیش آیا واقعہ،نام پوچھ کر ہجومی تشدد کا الزام،ڈی ایس پی کافرقہ وارانہ زاویہ سے انکار
اورنگ آباد،16جنوری :۔
معمولی تنازعہ پر کسی کی جان لے لینا اور معمول کے واقعات میں شامل ہوتا جا رہا ہے خاص طور پر مسلم نام سنتے ہیں مشتعل بھیڑ ٹوٹ پڑتی ہے اور مرتے دم کر پیٹتی رہتی ہے ۔تازہ معاملہ بہار کے اورنگ آباد ضلع میں نبی نگر علاقے کے کیسریا میں پیر کو پیش آیا ۔جہاں کار پارکنگ کے معمولی تنازعہ کو لے کر مشتعل بھیڑ نے کار سواروں پر حملہ کر دیا ۔جس کے نتیجے میں چار افراد کی موت ہو گئی ، جن میں سے تین کا تعلق جھارکھنڈ سے تھا۔
اورنگ آباد کے ڈی ایس پی محمد امان اللہ خان کے مطابق، یہ جھگڑا نبی نگر کے علاقے میں اس وقت ہوا جب ایک دکاندار نے اپنی دکان کے سامنے کار کھڑی کرنے پر اعتراض کیا۔جس کے بعد تصادم شروع ہو گیا ۔دریں اثنا کار میں سوار ایک شخص نے مبینہ طور پر بندوق نکالی اور فائرنگ کر دی جس میں ایک بزرگ کی موت ہو گئی ۔ جس کی شناخت رام شرن چوہان کے طور پر ہوئی ہے ۔ اس سے مقامی لوگ مشتعل ہو گئے اور انہوں نے کار میں سوار افراد پر حملہ کردیا۔ کار میں سوار تین افراد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے جبکہ دو زخمی ہو گئے۔ ارمان احمد، محمد زاہد راعین، وکیل انصاری اور چمن منصوری کی موت ہو گئی جبکہ ایک کو چھوڑ دیا گیا اس کا نام اجیت شرما تھا۔دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ پہلے ہجوم نے ان کا نام دریافت کیا اورمسلم نام بتانے پر حملہ کر دیا جبکہ ایک شخص جس نے اپنا نام اجیت شرما بتایا تھا اسے چھوڑ دیا۔
ڈی ایس پی امان اللہ خان نے کہا کہ اگرچہ اس واقعے میں دو مختلف برادریوں کے افراد شامل ہیں، لیکن اس تصادم کا کوئی فرقہ وارانہ زاویہ نہیں تھا۔ بہر حال کسی بھی ناگہانی صورتحال کو روکنے کے لیے فورسز کی مناسب تعیناتی کی گئی ہے۔