بہار :ووٹر لسٹ  کی نظر ثانی پر عبوری روک لگانے سے سپریم کورٹ کا انکار

آئندہ سماعت جمعرات کو،سپریم کورٹ آر جے ڈی،اے ڈی آر،مہوا موئترا اور یوگیندر یادو  نے درخواست دائر کی ہے

نئی دہلی ،07 جولائی :۔

بہار میں اسمبلی انتخابات سے قبل ووٹر لسٹ پر نظر ثانی کا معاملہ سرخیوں میں ہے ۔اپوزیشن جماعتیں حکومت کے اس فیصلے کے خلاف آواز بلند کر رہی ہیں وہیں اس معاملے میں سپریم کورٹ میں بھی متعدد عرضیاں داخل کی گئی ہیں ۔ان عرضیوں پر آج سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی ۔سپریم کورٹ نے بہار میں ووٹر لسٹ کی  نظرثانی پر عبوری روک لگانے سے انکار کر دیا ہے۔ اب اس معاملے کی سماعت جمعرات کو ہوگی۔

رپورٹ کے مطابق سینئر وکلاء کپل سبل، ابھیشیک منو سنگھوی، شاداب فراست اور گوپال شنکر نارائنن نے سپریم کورٹ میں فوری سماعت کا مطالبہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے سے لاکھوں ووٹرز بالخصوص خواتین اور غریب لوگوں کے حقوق کو شدید خطرہ لاحق ہے۔

سبل نے عدالت میں زور دیا، "یہ لاکھوں ووٹروں کا سوال ہے، اگر اس کارروائی کو فوری طور پر نہیں روکا گیا، تو اس سے سب سے زیادہ کمزور طبقے متاثر ہوں گے۔  وکلا نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ معاملے کی سماعت آج یا کل کی جائے کیونکہ الیکشن کمیشن نے صرف ایک ماہ کی ڈیڈ لائن دی ہے۔ سپریم کورٹ نے جمعرات کو سماعت کے لیے رضامندی ظاہر کی، لیکن فی الحال عبوری روک لگانے سے انکار کر دیا۔

دریں اثنا عدالت نے درخواست گزاروں کو ہدایت دی  کہ وہ اپنی درخواستوں کی نقول الیکشن کمیشن اور دیگر فریقین کو جمع کرائیں۔ سنگھوی نے عدالت سے الیکشن کمیشن کے فیصلے پر فوری طور پر عبوری روک لگانے کی درخواست کی، لیکن عدالت نے اس پر کوئی فوری فیصلہ نہیں کیا۔ اب سب کی نظریں جمعرات کو ہونے والی سماعت پر ہیں، کیونکہ یہ معاملہ نہ صرف بہار کے ووٹروں سے جڑا ہے، بلکہ جمہوریت کے بنیادی حقوق سے بھی جڑا ہے۔فی الحال ایس آئی آر کے خلاف چار درخواستیں دائر کی گئی ہیں۔ آر جے ڈی ایم پی منوج جھا، ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمس، پی یو سی ایل، یوگیندر یادو اور لوک سبھا ایم پی مہوا موئترا شامل ہیں۔

خیال رہے کہ مہاگٹھ بندھن نے اس معاملے کو لے کر 9 جولائی کو چکہ جام کا اعلان بھی کیا ہے۔  سپریم کورٹ میں داخل  ان درخواستوں میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کا یہ فیصلہ من مانی ہے اور اس کی وجہ سے بہار کے کروڑوں ووٹروں کے حق رائے دہی کو چھین لیا جائے گا۔ اس معاملے میں انتخابی اصلاحات پر نظر رکھنے والی تنظیم اے ڈی آر (ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز) نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی ہے۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ ‘الیکشن کمیشن کی یہ پالیسی آئین کے خلاف ہے۔ جس کی وجہ سے وہ لوگ جو غریب ہیں اور ان کے پاس دستاویزات نہیں ہیں وہ ووٹ کے حق سے محروم ہو سکتے ہیں۔