بہار میں ووٹر لسٹ کی ازسرنو جانچ یا اصلی ووٹرس کو خارج کرنے کی تیاری
ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے قومی جنرل سیکریٹری ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے اس اقدام پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک ''مکارانہ اور مشتبہ چال ''قرار دیا

نئی دہلی،5 جولائی :۔
ویلفیئر پارٹی آف انڈیا نے بہار میں ووٹر لسٹ کو از سرِ نو تیار کرنے کے الیکشن کمیشن آف انڈیا کے فیصلے کی شدید مذمت کی ہے اور اصلی ووٹرز کو خارج کیے جانے کے خدشے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔پارٹی کے قومی جنرل سیکریٹری ( آرگنائزیشن ) ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے اس اقدام پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک ”مکارانہ اور مشتبہ چال ”قرار دیا، جو کہ بڑی تعداد میں اہل ووٹرز کو ان کے حقِ رائے دہی سے محروم کر سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ چونکہ انتخابات نومبر میں ہونے والے ہیں، اس لیے محض 25 دن میں 8 کروڑ لوگوں کی نئی فہرست تیار کرنا کیسے ممکن ہوگا، خاص طور پر جب ریاست کا 73 فیصد حصہ سیلاب سے متاثر ہو۔انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی اور عام عوام دونوں کو بہار میں ووٹروں کو جان بوجھ کر ووٹر لسٹ سے خارج کیے جانے کے امکان پر سخت تشویش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ لاکھوں سرکاری ملازمین جو دستاویزات کی جانچ کے ذمہ دار ہیں، وہ یہ فیصلہ کر رہے ہیں کہ کون ووٹ دے سکتا ہے اور کون نہیں، جو بالغ رائے دہی کے اصول کو ہی پامال کر رہا ہے۔
ڈاکٹر الیاس نے ان ہزاروں بہاری مہاجر مزدوروں کی حالت زار پر بھی روشنی ڈالی جو فی الحال ریاست سے باہر ہیں۔ یہ مزدور عام طور پر انتخابات کے وقت اپنے آبائی علاقوں میں واپس آتے ہیں تاکہ اپنا ووٹ ڈال سکیں، لیکن اب انہیں فہرست سے خارج کیا جا سکتا ہے اور ان کا حقِ رائے دہی سلب ہو سکتا ہے۔ اطلاعات کے مطابق اس عمل میں تقریباً 2 کروڑ ووٹرز فہرست سے باہر ہو سکتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ انڈیا بلاک، جس میں 11 سیاسی جماعتیں شامل ہیں، نے الیکشن کمیشن کے عہدیداروں سے ملاقات کی اور اس فیصلے کی سخت مخالفت درج کروائی، اسے آئین کے بنیادی ڈھانچے پر حملہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ویلفیئر پارٹی آف انڈیا بھی اس اقدام کے خلاف انڈیا بلاک کے ساتھ صفِ اول میں کھڑی ہوگی۔ڈاکٹر الیاس نے آخر میں زور دے کر کہا کہ الیکشن کمیشن ایک خودمختار آئینی ادارہ ہے، جس کی ذمہ داری آزاد اور منصفانہ انتخابات کرانا ہے، اسے بی جے پی حکومت کے پوشیدہ مقاصد کے لیے آلہ کار نہیں بننا چاہیے۔