بہار میں سیاسی گہا گہمی کے درمیان پٹنہ میں تاجر کے قتل پر اپوزیشن حملہ آور
کانگریس نے کہا این ڈی اے نے دارالحکومت پٹنہ کو 'کرائم کیپٹل' بنا دیا، ایک سال میں 116 قتل

نئی دہلی ،پٹنہ06 جولائی:۔
بہار میں اسمبلی انتخابات قریب ہیں۔تمام سیاسی جماعتوں کے بڑے بڑے رہنما بہار میں اپنی انتخابی ریلیوں میں مصروف ہیں ۔دریں اثنا بہار کی راجدھانی پٹنہ میں معروف تاجر اور سماجی کارکن گوپال کھیمکا کے قتل کے بعد ریاست کی سیاست مزیدگرم ہوگئی ہے۔ کانگریس، آر جے ڈی سمیت تمام اپوزیشن پارٹیوں نے امن و امان کو لے کر ریاستی حکومت پر سنگین سوالات اٹھائے ہیں۔
کانگریس کے راجیہ سبھا ایم پی اکھلیش سنگھ نے پٹنہ کو ‘جرائم کی راجدھانی’ قرار دیتے ہوئے کہا کہ شہر میں گزشتہ ایک سال میں 116 قتل ہوئے ہیں۔ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے الزام لگایا کہ این ڈی اے کے دور حکومت میں جرائم کا گراف بے حد بڑھ گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ لالو یادو کی حکومت کو جنگل راج کہتے تھے، آج ان کے دور حکومت میں جرائم 300 گنا بڑھ گئے ہیں۔ سنگھ نے گورنر سے مداخلت کا مطالبہ کیا اور کہا کہ بہار قانون ساز اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلایا جانا چاہئے، تاکہ بڑھتے ہوئے جرائم پر بحث کی جاسکے۔
بد معاشوں اور جرائم پیشہ افراد کی فوری گرفتاری کے نائب وزیر اعلیٰ کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے اکھلیش سنگھ نے کہا، "محض بیان بازی سے کچھ نہیں ہوگا۔ گاندھی میدان جیسے حساس علاقے میں قتل، جہاں سے کلکٹر اور ایس پی کا دفتر تھوڑے فاصلے پر ہے، یہ ظاہر کرتا ہے کہ مجرم کتنے نڈر ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ "جس گھر میں کھیمکا کا قتل ہوا، اس سے پہلے ان کے بیٹے کو بھی قتل کیا جا چکا ہے، یہ دوسرا واقعہ ہے، اب لوگ حکومت کی باتوں پر یقین نہیں کر رہے ہیں۔ سنگھ نے کہا کہ گوپال کھیمکا نہ صرف ایک تاجر تھے بلکہ ایک ممتاز سماجی کارکن بھی تھے اور ان کے قتل سے پورا پٹنہ دکھی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ جمعہ کی رات دیر گئے کھیمکا کے قتل نے نہ صرف کاروباری دنیا میں غصہ پیدا کیا ہے بلکہ ریاست کی سیاست کو بھی ہلا کر رکھ دیا ہے۔معلوم ہوا ہے کہ پولیس نے معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (SIT) تشکیل دی ہے اور مجرموں کی فوری گرفتاری کا یقین دلایا ہے۔