بہار میں ایس آئی آر: سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے جواب طلب کیا
عدالت عظمیٰ نے خصوصی نظر ثانی کے دوران ووٹر لسٹ سے 65 لاکھ ووٹروں کے نام ہٹانے کے معاملے میں الیکشن کمیشن سے 9 اگست تک جواب داخل کرنے کو کہا

نئی دہلی، 06 اگست :
سپریم کورٹ نے بہار میں ووٹر لسٹ کی خصوصی نظر ثانی کے دوران ووٹر لسٹ سے 65 لاکھ ووٹروں کے نام ہٹانے کے معاملے میں الیکشن کمیشن سے 9 اگست تک جواب داخل کرنے کو کہا ہے۔ جسٹس سوریا کانت کی سربراہی والی بنچ نے 12 اور 13 اگست کو خصوصی نظر ثانی کے معاملے کی سماعت کرنے کا حکم دیا۔
بدھ کو سماعت کے دوران ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز (اے ڈی آر) کے وکیل پرشانت بھوشن نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے شائع شدہ مسودے میں کہا گیا ہے کہ 65 لاکھ ناموں کو ہٹا دیا گیا ہے، لیکن یہ نہیں بتایا گیا کہ کس کا نام موت کی وجہ سے ہٹایا گیا ہے اور کس کا نام کسی اور جگہ منتقل ہونے کی وجہ سے حذف کیا گیا ہے۔ جس کے بعد عدالت نے الیکشن کمیشن کو اس معاملے پر جواب داخل کرنے کی ہدایت کی کہ ووٹر لسٹ سے نکالے گئے ناموں میں سے کس کا نام دوسری جگہ منتقل ہوا اور کس کی موت ہوئی ہے۔
سماعت کے دوران پرشانت بھوشن نے کہا کہ 75 فیصد ووٹروں نے گنتی کا فارم بھر دیا ہے لیکن الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کردہ 11 دستاویزات میں سے ایک بھی نہیں اور ان کا نام صرف بوتھ لیول آفیسر (بی ایل او) کی سفارش کی بنیاد پر شامل کیا گیا ہے۔ تب عدالت نے کہا کہ وہ پہلے ہی خصوصی نظر ثانی کے معاملے کی سماعت کر رہی ہے اور اس سے متعلق تمام مقدمات کی سماعت 12 اور 13 اگست کو ہوگی۔