بہار مدرسہ بورڈ نے عربی اور اسلامیات کے ساتھ ساتھ انگلش، سائنس اور ریاضی جیسے جدید اور مرکزی دھارے کے موضوعات کو بھی اپنے نصاب کا حصہ بنایا

پٹنہ، ستمبر 6: ریاستی مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کے ایک اعلی عہدیدار نے ہفتہ کو بتایا کہ بہار میں مدرسوں کے طلبا اپریل میں شروع ہونے والے نئے تعلیمی سیشن سے انگریزی، ہندی، ریاضی اور سائنس کے ساتھ روایتی اسلامی تعلیم اور عربی سیکھیں گے۔

انھوں نے کہا کہ بورڈ نے مدرسوں میں روایتی علوم کے ساتھ ’’جدید اور مرکزی دھارے‘‘ کے نصاب کو بھی شامل کیا ہے تاکہ طلبا کو معاشرے کے ساتھ ہم آہنگی برقرار رکھنے میں مدد ملے۔

بہار مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کے چیئرمین عبد القیوم انصاری نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ریاست بھر کے چار ہزار مدرسوں میں داخلہ لینے والے تقریباً آٹھ لاکھ طلبا کلاس 1 سے کلاس 12 تک عربی اور اسلامیات کے ساتھ ساتھ انگریزی، ہندی، سائنس، سوشل سائنس اور ریاضی بھی سیکھ سکیں گے۔

جناب انصاری نے کہا ’’معاشرے کے ساتھ ہم آہنگی برقرار رکھنے کے لیے ہم نے ریاست کے تمام مدرسوں میں موجودہ تعلیمی سیشن سے جدید اور مرکزی دھارے کے نصاب کا آغاز کیا۔ ایس سی ای آر ٹی اور این سی ای آر ٹی نصاب پر مبنی جدید نصاب شروع کرنے کی کوششیں یونیسیف اور یو این ایف پی کی مدد کے بغیر ممکن نہیں تھیں۔‘‘

انھوں نے بتایا کہ اب مدرسوں کے طلبا کلاس 10 کے بعد سائنس، آرٹس اور کامرس کے مضامین کا انتخاب کرسکتے ہیں، کیوں کہ ایس ای سی آر ٹی کی نصابی کتابیں کلاس 8 تک اور این سی ای آر ٹی کی نصابی کتب کلاس 9 سے 12 تک کی نصاب میں شامل کی گئی ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ درس و تدریس کی زبان اردو ہوگی اور تمام مواد بہتر طور پر طلبا کو سمجھانے کے لیے اردو زبان کا ہی استعمال ہوگا۔

جدید نصاب کی اہمیت پر گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا ’’اگر ہمیں معاشرے میں رہنا ہے تو ہمیں انگریزی، ہندی، سائنس، سوشل سائنس، ریاضی اور تمام ضروری جدید فنون کو سیکھنا پڑے گا… طلبا کو اردو زبان میں سائنس، سوشل سائنس وغیرہ سیکھنا پڑے گا۔ یہ ایسی زبان ہے جو انھیں بہتر انداز میں تصورات کو سمجھنے میں مدد فراہم کرے گی۔‘‘