بہار :سارن  میں عید الاضحیٰ  کے موقع پر مسلم ٹرک ڈرائیور  کا پیٹ پیٹ کر قتل

نئی دہلی ،30جون :.

عید الاضحیٰ کے موقع پر بہار کے سارن ضلع میں ماب لنچنگ کا دردناک واقعہ پیش آیا ہے ۔درندہ صفت شدت پسندوں نے 55 سالہ بزرگ ظہیرالدین نامی ایک ٹرک ڈرائیور کو پیٹ پیٹ کر مار ڈالا۔متاثرہ کا   تعلق ماجھو لیا گاؤں سے ہے، بدھ کی رات دیر گئے  شرپسندوں نے نشانہ بنایا ۔

پولیس کے مطابق، یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ہجوم کو پتہ چلا کہ ٹرک جانوروں کی ہڈیاں ایک فیکٹری میں لے جا رہا ہے۔ ظہیرالدین ضلع میں واقع ناگارا بون ڈسٹ فیکٹری کی طرف جا رہا تھا جب جلال پور پولیس اسٹیشن کے تحت آنے والے  کھوری پاکڈ گاؤں کے قریب ٹرک میں مکینیکل مسئلہ پیش آیااور ٹرک خراب ہو گیا۔

ظہیر الدین  اس کے معاون اور چند مزدوروں نے مسئلہ حل کرنے کی کوشش کی۔ تاہم، اس دوران، ایک ہجوم نے  ان پر حملہ کر دیا اور ظہیر الدین کو پیٹ پیٹ کر مار ڈالا۔

ہڈیوں کے کارخانے کے مالک حیدر نے میڈیا کو بتایا کہ جب ٹرک کو ٹھیک کرنے کے لئے وہ لوگ کوشش کر رہے تھی اسی وقت، کچھ مقامی باشندے وہاں جمع ہوئے اور ان سے ٹرک پر لدے مواد کے بارے میں پوچھا۔ جب انہوں نے جواب دیا کہ جانوروں کی ہڈیاں ٹرک میں ہیں اور یہ ناگارا کی فیکٹری میں جا رہا ہے، تو انہوں نے انہیں مارنا شروع کر دیا۔

انہوں نے بتایا کہ  اس دوران  ہیلپر اور دیگر مزدور موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے، ظہیرالدین بھاگنے میں نا کام ہو گیا کیونکہ ون کے پیر میں چوک ہے اور راڈ لگی ہوئی ہے ،وہ دوڑ نہیں سکتے تھے۔  ہجوم نے انہیں بے دردی سے پیٹا یہاں تک کہ ان کی موقع پر ہی موت ہوگئی۔ جلال پور کی مقامی پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی لیکن انہوں نے معاملے میں مداخلت نہیں کی۔ پرتشدد ہجوم نے ٹرک ڈرائیور پر الزام لگایا کہ وہ مسلمان ہے اور عید الاضحی سے قبل ہڈیوں اور گوشت کا کاروبار کر رہا ہے  ۔

انہوں نے مزید کہا کہ ظہیر کو جس طرح سے مارا گیا اس کے بعد ہیلپر اور دیگر ملازمین خوفزدہ تھے۔ انہوں نے مجھے اس واقعے کے بارے میں مطلع کیا ۔سارن پولیس نے جلال پور تھانے میں قتل کے مقدمہ میں ملوث سات ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔ گرفتاریاں ابتدائی تفتیش اور جمع ہونے والے شواہد کی بنیاد پر کی گئیں۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق متوفی کے لواحقین نے بیان دیا ہے، اور 6 نامزد  افراد کے ساتھ ساتھ 20 سے 25 دیگر نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے جو اس واقعے میں مبینہ طور پر ملوث تھے۔