بہار تشدد:بہار شریف میں پولیس کی کارروائی ،بجرنگ دل رہنما سمیت 6 ملزمین کی خود سپردگی
بہار شریف تشدد کے معاملے میں کارروائی کرتے ہوئے 9ملزمین کے گھروں پر قرقی اور ضبطی کے لئے پہنچی پولیس
پٹنہ،08 اپریل :۔
بہار میں رام نومی کے موقع پر ہوئے پر تشدد واقعات کے خلاف پولیس نے کارروائی تیز کر دی ہے ۔ اس سلسلے میں سب سے زیادہ فرقہ وارانہ تشدد سے متاثر ضلع میں سے ایک نالندہ ضلع کے ہیڈ کوارٹر بہار شریف میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزمین کی جائیداد کی قرقی کرنا شروع کر دیا ہے ۔رپورٹ کے مطابق نالندہ پولیس نے کورٹ کے حکم پر جمعہ کو گیارہ لوگوں کے گھروں پر نوٹس چسپاں کیا تھا ۔ اس کے بعد ہفتہ کو نو ملزمین کے گھروں کی قرقی اور ضبطی کی کارروائی شروع کر دی گئی۔ بجرنگ دل کے ضلع کنوینر کندر کمار سمیت 6 ملزمین نے اس موقع پر پولیس کے سامنے خود سپردگی کر دی ہے ۔ حالانکہ کندن نے سازش کے تحت پھنسانے کا الزام لگایا ہے ۔قرقی کی کارروائی کے دوران موقع پر بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات ہے ۔ بہار شریف تشدد معاملے میں پولیس نے تین تھانوں میں15 ایف آئی آر درج کی ہے ۔ اب تک 132 ہنگامہ کرنے والوں کو گرفتار کر کے عدالتی حراست میں بھیجا جا چکا ہے ۔
اطلاع کے مطابق بہار شریف کے دیپ نگر واقع ایودھیا نگر میں بجرنگ دل کے کنوینر کندن کمار کے گھر ہفتہ کو پولیس قرقی کی کارروائی کرنے پہنچی۔ قرقی کی اطلاع ملتے ہی کندن نے خود کو پولیس کے حوالے کر دیا ۔ کندن کا کہنا ہے کہ جس وقت جھڑپ ہوئی وہ وہاں موجود نہیں تھا ۔ویڈیو فوٹیج کی جانچ کر کے پولیس اگر کارروائی کرے تو بہتر ہوگا ۔ اس نے کہا کہ رام نومی شوبھا یاتر پولیس کی اجازت سے نکالی گئی تھی۔اس نے الزام لگایا کہ 31 مارچ کو دوسرے گروپ کی جانب سے پتھر بازی شروع کی گئی تھی اس کے بعد ہی تشدد بھڑکا۔نالندہ پولیس نے رام نومی تشدد معاملے میں اب تک 19 لوگوں کو ریمانڈ پر لے کر پوچھ گچھ کی ہے ۔ کچھ اور لوگوں کو ریمانڈ پر لینے کی بات سامنے آرہی ہے ۔
دریں اثنا نالندہ اور بہار شریف میں حالات معمول پر آنے کے بعد انٹرنیٹ سروس بحال کر دی گئی ہے ۔اس دوران پولیس نے سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہےکہ کسی بھی طرح کے قابل اعتراض پوسٹ پر پولیس کی نظر ہے ،سخت کارروائی کی جائے گی۔انٹر نیت کی بحالی کے بعد لوگوں نے امن کی سانس لی ہے ۔