بہار :ایس آئی آر کے خلاف پارلیمنٹ کے باہر  انڈیا اتحاد کا احتجاج

اپوزیشن جماعتوں کے سر کردہ رہنماؤں نے احتجاج میں شرکت کرتے ہوئے ایس آئی آر کو ووٹ بندی سے تعبیر کیا

نئی دہلی،22 جولائی :۔

بہار میں ووٹر لسٹ کی نظرثانی کے عمل کو لے کر ایوان سے سڑک تک  اور سڑک سے عدالت تک ہنگامہ ہے ۔جس طریقے سے بہار میں ایس آئی آر کا کام جاری ہے اس پر اپوزیشن کی جانب سے ووٹروں کا نام بڑے پیمانے پر ختم کرنے کا مسلسل الزامات عائد کیا جاتا رہا ہے ۔  پارلیمنٹ کے سیشن کا آغاز ہوتے ہی اپوزیشن نے ہنگامہ شروع کر دیاہے آج ایوان کے باہر انڈیا اتحاد کی پارٹیوں کے رہنماؤں نے ایس آئی آر کو ووٹ بندی سے تعبیر کرتے ہوئے اس کے خلاف احتجاج کیا۔اس احتجاج میں انڈیا اتحاد کی تمام جماعتوں کے سر کردہ رہنماؤں نے شرکت کی ۔

کانگریس لیڈر راہل گاندھی اور جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے کہا کہ اسپیشل انٹینسیو ریویژن یعنی ایس آئی آر کے نام پر ریاست میں ووٹر لسٹ سے بڑے پیمانے پر نام حذف کیے جا رہے ہیں تاکہ انتخابی نتائج پر اثر ڈالا جا سکے۔ انہوں نے اس عمل کو ’جمہوریت کا قتل‘ اور ’ووٹ بندی‘ قرار دیا۔

راہل گاندھی نے احتجاج میں شامل ہونے کے بعد اپنے فیس بک صفحہ پر لکھا، ’’ایس آئی آر کی آڑ میں بہار میں ہو رہی ووٹ چوری کے خلاف آج پارلیمنٹ کے احاطے میں انڈیا اتحاد کے ساتھیوں کے ساتھ احتجاج میں شامل ہوا۔ ووٹ دینا ہر شہری کا آئینی حق ہے، ہم اسے کسی بھی قیمت پر چھیننے نہیں دیں گے۔ ہم آئین مخالف طاقتوں کے خلاف متحد ہو کر لڑیں گے۔‘‘

وہیں، پرینکا گاندھی نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں لکھا، ’’پہلے مہاراشٹر میں ووٹر لسٹ میں ووٹرز بڑھا کر انتخابی چوری کی گئی۔ اب بہار میں ووٹرز کے نام کاٹ کر یہی کوشش کی جا رہی ہے۔ ایس آئی آر کے نام پر نافذ کی جا رہی ’ووٹ بندی‘ دراصل آئین میں دیے گئے ووٹ کے حق کو چھیننے کی ایک سازش ہے۔ ہم آئین کو روندنے کی ہر کوشش کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہیں۔‘‘

’ایس آئی آر کی آڑ میں بہار میں ہو رہی ووٹ چوری کے خلاف آج پارلیمنٹ کے احاطے میں انڈیا اتحاد کے ساتھیوں کے ساتھ احتجاج میں شامل ہوا۔ ووٹ دینا ہر شہری کا آئینی حق ہے، ہم اسے کسی بھی قیمت پر چھیننے نہیں دیں گے۔ ہم آئین مخالف طاقتوں کے خلاف متحد ہو کر لڑیں گے

احتجاج کے دوران دیگر انڈیا اتحاد کے رہنما بھی موجود تھے، جنہوں نے بہار میں ووٹر لسٹ کے حوالے سے ہو رہی کارروائی کو غیر آئینی اور جمہوری اصولوں کے خلاف قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس عمل کا مقصد خاص طبقات اور علاقوں کے ووٹرز کو انتخابی عمل سے باہر رکھنا ہے تاکہ حکومت کے حق میں سازگار نتائج حاصل کیے جا سکیں۔

واضح رہے کہ انتخابی کمیشن کی طرف سے جاری ایس آئی آر مہم کا مقصد ووٹر لسٹ کو درست اور اپ ڈیٹ کرنا ہوتا ہے لیکن اپوزیشن اس پر سوال اٹھاتے ہوئے الزام لگا رہی ہے کہ اس کا استعمال سیاسی مقاصد کے لیے کیا جا رہا ہے۔پارلیمنٹ کے احاطے میں ہوئے احتجاج سے یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ آئندہ دنوں میں یہ مسئلہ ملک گیر سیاسی بحث کا مرکز بن سکتا ہے۔ انڈیا اتحاد نے اعلان کیا ہے کہ وہ بہار سمیت دیگر ریاستوں میں ووٹ کے حق کے تحفظ کے لیے عوامی مہم بھی شروع کرے گا۔