بھیوانی: ملزمین کی حمایت میں وی ایچ پی اور بجرنگ دل کا احتجاج
بھیوانی: ملزمین کی حمایت میں وی ایچ پی اور بجرنگ دل کا احتجاجہریانہ کے بھیوانی میں گؤ رکشا کے نام پر ناصر اور جنید نامی دو نوجون کو جلا کر قتل کر دیا گیا تھا،متاثرین کے اہل خانہ کی شکایت پر بجرنگ دل کے کارکنان کے لئے پولیس نے مقدمہ درج کیا ہے
بھیوانی،نئی دہلی، 18 فروری :۔
ہریانہ کے بھیوانی میں گؤ رکشا کے نام پر مسلم نوجوانوں کے قتل کے معاملے میں سیاست گرم ہو گئی ہے ۔بجرنگ دل کارکنان پر الزام کے بعد وی ایچ پی اور بجرنگ دل کارکنان نے ملزمین کی حمایت میں احتجاج کیا ہے اور ریاست کی گہلوت حکومت کے خلاف نعرے بازی کی ہے ۔یاد رہے کہ بھیوانی میں گزشتہ روز ناصر اور جنید کو زندہ جلا کر مار دینے کے معاملے میں راجستھان پولیس نےمتاثرین کے اہل خانہ کی شکایت پر بجرنگ دل کے کارکنوں کو نامزد کیا ہے۔
راجستھان پولیس کے ذریعہ مقدم درج کئے جانے کے خلاف بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد کے کارکنان نے آج ملزمین کی حمایت میں احتجاج کیا ہے ۔ان کا کہنا ہے کہ بغیر جانچ کے بجرنگ دل کے کارکنوں کے خلاف مقدمات درج کرنا درست نہیں ہے ۔ ہفتہ کو بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد کے کارکنوں نے احتجاج کے دوران راجستھان کی گہلوت حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور صدر جمہوریہ کو ایک میمورنڈم دیا۔
ہفتہ کو مقامی وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل کے تمام کارکن چھوٹے سکریٹریٹ پر جمع ہوئےاور ملزمین کی حمایت میں مظاہرہ کیا اور صدر کے نام سے متعلق ایک میمورنڈم دیا۔ میمورنڈم میں گہلوت حکومت سے معافی مانگنے اور بجرنگ دل کارکنوں کے خلاف لگائے گئے الزامات کو واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
اس موقع پر وشو ہندو پریشد کے ضلع صدر پردیپ بنسل اور محکمہ کے وزیر ورون بجرنگی نے کہا کہ بھیوانی کے باراواس گاؤں میں دو لاشیں ملی ہیں، راجستھان کی بھرت پور پولیس انہیں جنید اور ناصر بتا رہی ہے۔ ہریانہ کے بجرنگ دل کے کارکنوں کو الزام لگا کر نامزد کیا گیا ہے۔ ابھی تفتیش ختم نہیں ہوئی۔ اس سے پہلے بھی بجرنگ دل کے کارکنوں کو ملزم سمجھنا غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی تنظیم جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ کے ساتھ ہمدردی رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجرنگ دل کے کارکنان کا احتجاج ہے کہ بجرنگ دل کے کارکنوں کو بغیر تحقیقات کے اس معاملے میں گھسیٹنا راجستھان کی گہلوت حکومت کی سیاسی چال کو ظاہر کرتا ہے۔ پورے معاملے کی جانچ سی بی آئی سے کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب تک تحقیقات مکمل نہیں ہوتی، بجرنگ دل کے کارکنوں کو غیر ضروری طور پر ہراساں نہ کیا جائے۔
کیا ہے معاملہ :
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں بدھ کو راجستھان کے گھاٹ میکا گاؤں کے رہنے والے دو نوجوانوں، 25 سالہ ناصراور 35 سال کے جنید عرف جونا کواغوا کرلیا گیا تھا۔ جمعرات (16 فروری) کی صبح ہریانہ کے بھیوانی ضلع کے لوہارو قصبہ کے گاؤں بارواس کے پاس ایک جلی ہوئی کار میں دو انسانی ڈھانچے ملے۔ ان ڈھانچوں کی شناخت ناصراورجنید کے طور پر کی گئی ۔ پولیس نے دونوں باقیات کو قبضے میں لے کر ڈی این اے سیمپل کے لئے بھیجا ہے۔ الزام ہے کہ گئورکشکوں کی ٹیم نے ان دونوں کا اغوا کر کے ان کو زدو کوب کیا اور بھیوانی میں لے جا کر بولیرو گاڑی کے ساتھ انہیں جلا کر قتل کر دیاگیا تھا ۔ اہل خانہ نے اس سلسلے میں بجرن دل کے کارکنان کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی ہے ،جانچ ابھی جاری ہے۔