بھیما کوریگاؤں: مہیش راوت کوپانچ سال کے بعد بامبے ہائی کورٹ سے ملی ضمانت
نئی دہلی ،21 ستمبر :۔
بھیما کوریگاؤں معاملے میں یو اے پی اے کے تحت گرفتار کئے گئے انسانی حقوق کے سر گرم کارکن اور قبائلی تحفظ کے لئے کام کرنے والے مہیش راوت کو جمعرت کو بامبے ہائی کورٹ نے ضمانت دے دی۔ انہیں 2018 میں گرفتار کیا گیا تھا ،تقریباً پانچ سال جیل میں گزارنے کے بعد انہیں ضمانت دی گئی ہے ۔
رپورٹ کے مطابق نیشنل انویسٹی گیشن اتھارٹی (این آئی اے) کی جانب سے سپریم کورٹ میں ان کے خلاف اپیل دائر کرنے کے لیے وقت مانگے جانے کے بعد عدالت نے اپنے حکم پر ایک ہفتے کے لیے روک لگا دی۔
راؤت سودھا بھاردواج، وراورا راؤ، آنند تیلٹمبڈے، ورنن گونسالویس اور ارون فریرا کے بعد بھیما کوریگاؤں کیس میں ضمانت حاصل کرنے والے چھٹے شخص ہیں۔جسٹس اے ایس گڈکری اور شرمیلا دیشمکھ کی ڈویژن بنچ نے یہ حکم دیا۔
واضح رہے کہ راوت کو جون 2018 میں گرفتار کیا گیا تھا اور تب سے وہ حراست میں ہیں۔ نومبر 2021 میں این آئی اے کی خصوصی عدالت کی جانب سے ان کی ضمانت کی درخواست مسترد ہونے کے بعد انہوں نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔
راؤت جنگلات کے حقوق کے کارکن ہیں اور وزیر اعظم کے دیہی ترقیاتی پروگرام کے سابق ساتھی ہیں اور گڈھ چرولی کلکٹر کے ساتھ کام کرتے ہیں۔ انہوں نے 2011 میں ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسز (ٹی آئی ایس ایس) سے گریجویشن کیا تھا جس کے بعد انہوں نے تنازعات والے علاقوں پر فیلوشپ کی۔سینئر ایڈوکیٹ مہر دیسائی اور ایڈوکیٹ وجے ہیرے مٹھ عدالت میں راوت کی جانب سے پیش ہوئے۔