بھگوا رنگ میں رنگا بہار،  حلف برداری کے بعد گورنر ہاؤ س میں جے شری رام کی گونج

اپنی شرطوں پر بی جے پی نے نتیش سے ہاتھ ملایا ہے،جیتن رام مانجھی نے کہا اسٹیئرنگ بی جے پی کے ہاتھ میں

نئی دہلی ،29جنوری :۔

آخر کار بہار میں جاری سیاسی اتھل پتھل اپنے انجام کو پہنچ گئی اور نتیش کمار ایک بار پھر بی جے پی کی گود میں جا بیٹھے ۔ مر جانے اور بی جے پی میں دوبارہ نہ جانے کی قسمیں کھانے والے نتیش کمارایک بار پھرپلٹو رام کے طور پر سرخیوں میں ہیں ۔ اس بار صرف نتیش کمار ہی نہیں پلٹے ہیں بلکہ بی جے پی کے چانکیہ کہے جانے والے امت شاہ اور گارنٹی دینے والے مودی بھی پلٹے ہیں ۔ان تمام رہنماوں  نے کھلے اسٹیج سے بہار کے عوام سے وعدہ کیا تھا کہ نتیش کمار بی جے پی کے ساتھ نہیں جائیں گے اور اسی طرح بی جے پی نے بھی کہا تھا کہ نتیش کمار کے لئے دروازے ہمیشہ کے لئے بند ہو چکے ہیں ۔لیکن یہ سیاست ہے اور ووٹوں کی سیاست ہے یہاں ووٹوں کے لئے بھگوان اور مذہبی ترجیحات بدل جاتی ہیں تو وعدے کیا  ہیں۔

بہر حال نتیش کمار کے استعفیٰ اور پھر این ڈی اے میں شامل ہوکر وزیر اعلیٰ بننے کے بعد بہار بھی بھگوا مے ہو گیا ہے۔نتیش کمار کی سیکولر روایت کا جنازہ نکل چکا ہے ۔انہوں نے ریاست کے نویں وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف اٹھا لیا۔ بی جے پی کی شرکت کے مطابق ان کے ساتھ دو نائب وزرائے اعلیٰ سمراٹ چودھری اور وجے سنہا نے بھی حلف لیا۔ اس کے علاوہ متعدد وزرا نے بھی حلف اٹھا لیا ہے۔ نتیش کمار کی حلف برداری کے بعد گورنر ہاؤس میں جو ماحول نظر آیا اس سے واضح طور پر اس بات کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ این ڈی اے اتحاد میں نتیش کمار کی کیا حیثیت ہونے والی ہے۔حلف برداری کے بعد گورنر ہاؤس میں تین نعرے بلند ہو رہے تھے۔نریندر مودی زندہ باد ،سمراٹ چودھری  زندہ باداور جے شری رام۔اس دوران نتیش کمار  کا نعرہ لگانے والے سب خاموش تھے ۔

یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ بی جے پی نے نتیش کمار سے اتحاد کرنے کے لئے اپنی شرطیں بنوائی ہیں ۔اس کے بعد  نتیش کی بہار حکومت  میں صرف وزیر اعلیٰ ہی بنے رہنا ہے باقی تمام فیصلے مرکزی حکومت سے ہی ہوں گے۔اس نئی حکومت میں نتیش کمار کی کیا اہمیت ہے اس کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتاہے جو بہار کے سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی نے کہا۔

ہندوستانی عوام  مورچہ کے رہنما اور این ڈی اے کی بہار حکومت میں اہم حیثیت رکھنے والے جیتن رام مانجھی کا کہنا ہے کہ نتیش کمار بہار  میں  وزیر اعلیٰ ضرور ہیں لیکن سب کچھ بی جے پی ہی کرے گی۔  ڈرائیونگ سیٹ پر  نتیش کمار ہیں لیکن اسٹیئرنگ بی جے پی کے ہاتھ  میں ہے۔