بھوپال: رات کے اوقات میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پرپابندی
مسجد، مندر سمیت مذہبی،شادی یادیگر تقریبات میں بھی لاؤڈ اسپیکر پر پابندی عائد،بھوپال ضلعی افسر نے حکم نامہ جاری کیا
نئی دہلی ،26 جنوری :۔
مذہبی مقامات خاص طور پر مساجد میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر ہندوتو رہنما اکثر سوال اٹھاتے ہیں اور ایک تنازعہ بنا کر پیش کیا جاتا ہے۔ مگر مدھیہ پردیش میں ضلعی افسر نے لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کرنے پرتمام عبادت گاہوں میں خواہ ہو مسجد ہو یا مندر رات کے اوقات میں پابندی عائد کر نے کا فرمان جاری کیا ہے۔ ساتھ ہی رات میں ہونے والے کسی بھی طرح کے مذہبی، شادی یا دیگر تقریبات میں بھی لاؤڈ اسپیکر کا استعمال نہیں کیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق لاؤڈ اسپیکر کے حوالے سے مذکورہ بالا ہدایات بھوپال کے ضلعی افسر نے جاری کی ہے۔ علاوہ ازیں انتظامیہ نے خبردار کیا ہے کہ لاؤڈ اسپیکر کے حوالے سے دی گئی ہدایات پر سختی سے عمل کیا جائے۔ ساتھ ہی انتظامیہ نے کہا کہ اگر کوئی ان احکامات کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس کے خلاف دفعہ 163 کے تحت سخت کارروائی کی جائے گی۔
بھوپال کے ڈی ایم نے یہ حکم 10ویں اور 12ویں بورڈ کے امتحانات کے پیش نظر دیا ہے۔ ڈی ایم کے مطابق اس حکم کا نفاذ رات میں 10 بجے سے صبح 6 بجے تک ہوگا۔ واضح ہو کہ یہی وہ وقت ہے جب طلباء پڑھائی کرتے ہیں ایسے میں لاؤڈ اسپیکر یا ڈی جے بجنے سے ان کا ذہن منتشر ہو جاتا ہے۔ طالب علموں کی پڑھائی میں مُخل ہونے والی ان تمام تر وجوہات کی بنا پر ہی ڈی ایم نے یہ فیصلہ لیا ہے۔ ساتھ ہی ڈی ایم نے کہا ہے کہ اس حکم کو پورے ضلع میں فوری طور پر نافذ کیا جائے۔ انہوں نے اپنے حکم میں صاف طور پر مندر-مسجد کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ پَب، بار اور ریستوراں میں بھی اس نظام کو مؤثر طور پر نافذ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں بامبے ہائی کورٹ نے عبادت گاہوں میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال سے متعلق ایک معاملے کی سماعت کرتے ہوئے تبصرہ کیا تھا کہ لاؤڈ اسپیکر کا استعمال کسی بھی مذہب کا لازمی حصہ نہیں ہے۔ اس لئے اسے لازمی حق کے طور پر بیان نہیں کیا جا سکتا۔