بھوج شالہ میں اے ایس آئی سروے کو چیلنج دینے والی عرضی پر سپریم کورٹ میں سماعت کل
نئی دہلی ،31مارچ :۔
مدھیہ پردیش میں بھوج شالہ احاطہ میں اے ایس آئی سروے کرائے جانے سے متعلق فیصلے کو چیلنج دینے والی عرضی پر سپریم کورٹ پیر کے روز سماعت کرے گا۔ مولانا کمال الدین ویلفیئر سوسائٹی دھار نے سپریم کورٹ میں خصوصی اجازت کی عرضی داخل کر بھوج شالہ کا اے ایس آئی سروے کرانے سے متعلق مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے حکم کو رد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
دراصل مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کی اندور بنچ نے 11 مارچ کو اے ایس آئی سے کہا تھا کہ وہ دھار ضلع واقع بھوج شالہ احاطہ کا سروے کرے۔ اس حکم میں کہا گیا تھا کہ اے ایس آئی کے پانچ سینئر افسران جدید تکنیک کا استعمال کر کے یہ پتہ لگائیں گے کہ کیا بھوج شالہ احاطہ واقع کمال مولا مسجد بنانے کے لیے سرسوتی مندر کو توڑا گیا تھا۔
ہائی کورٹ نے اے ایس آئی کو سروے کر اس کی رپورٹ چھ ہفتہ کے اندر داخل کرنے کا حکم دیا تھا۔ اے ایس آئی نے یہ سروے 22 مارچ سے شروع بھی کر دیا ہے۔ اب اس معاملے میں سپریم کورٹ نے پیر کے روز سماعت کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ معاملہ جسٹس رشی کیش رائے اور پرشانت کمار مشرا کی بنچ کے سامنے سماعت کے لیے فہرست بند کیا گیا ہے۔
مولانا کمال الدین ویلفیئر سوسائٹی دھار نے ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف سپریم کورٹ میں داخل عرضی میں کہا ہے کہ ہائی کورٹ کے ذریعہ اے ایس آئی سروے کا حکم برقرار رہنے لائق نہیں ہے اور اس کا یہ ماننا غلط ہے کہ قدیم اسمارک ایکٹ 1958 کی دفعہ 16 کے تحت اے ایس آئی کو سروے کر کے اس جگہ کی فطرت طے کرنے کا حق ہے۔ ساتھ ہی کہا گیا ہے کہ یہ دفعہ صرف آلودگی، غلط استعمال وغیرہ سے تحفظ و سیکورٹی کی بات کہتی ہے۔