بھارت نے اسرائیل اور حماس کے جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم کیا
نئی دہلی ،17 جنوری :۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان ایک لمبے انتظار کے بعد جنگ بندی معاہدہ طے پانے پر دنیا کے متعدد ممالک کے ساتھ ہندوستان نے بھی خیر مقدم کیا ہے۔جمعرات کو وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، ہندوستان نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے۔
ایک ایکس پوسٹ میں وزیر خارجہ نے کہا کہ "ہم یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا، "ہمیں امید ہے کہ اس سے غزہ کے لوگوں کو انسانی امداد کی ایک محفوظ اور پائیدار راہ ہموار ہو گی۔
بیان میں تمام اسیروں کی رہائی، جنگ بندی، اور بات چیت اور سفارت کاری کے راستے پر واپسی کے لیے بھارت کے مستقل مطالبے پر بھی زور دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ بھارت کو ان انکشافات پر ردعمل کا بھی سامنا کرنا پڑا تھا جس میں اسرائیل کو غزہ میں نسل کشی کے لیے بھارتی ہتھیار کے استعمال کی بھی خبریں سامنے آئی تھیں۔پچھلے مہینے، ہندوستان کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے "قومی مفادات” اور "مختلف حکومتوں” کے وعدوں کا حوالہ دیتے ہوئے اسرائیل کو ہندوستان کے ہتھیاروں کی فراہمی کا دفاع کیاتھا۔
اسرائیل اور فلسطینی گروپ حماس نے غزہ میں 15 ماہ سے زائد کی جنگ کے بعد اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے پر اتفاق کیا ہے۔غزہ پر اسرائیل کے نسل کشی کے محاصرے میں اکتوبر 2023 سے اب تک 46000 سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔
قطر کے وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن بن جاسم الثانی نے بدھ کے روز کہا کہ جنگ بندی کا معاہدہ اتوار سے نافذ العمل ہو گا، تاہم انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل اور حماس کے ساتھ عمل درآمد کے اقدامات پر کام جاری ہے۔
واضح رہے کہ بھارت کے علاوہ برطانیہ، آسٹریلیا، جنوبی افریقہ، جرمنی، بیلجیم، ترکی، ناروے اور مصر سمیت کئی عالمی رہنماؤں اور ممالک نے اس معاہدے کا خیرمقدم کیا ہے جس میں غزہ میں انسانی بحران کو ختم کرنے کے لیے اقدامات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔