‘بٹیں گے تو کٹیں گے ‘ کے جواب میں  سماج وادی پارٹی کا جڑیں گے تو جتیں گے کا نعرہ

اکھلیش یادو نے کہا جس کا جیسا نظریہ ویسا نعرہ ،جڑیں گے تو جیتیں گے مثبت سیاست کا نعرہ ہے

نئی دہلی ،لکھنؤ،02 اکتوبر :

ملک کی دو ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔ یوپی میں 9 اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہونے ہیں۔ ایسے میں یوپی میں سیاسی درجہ حرارت بھی کافی گرم ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ انتخابات کے دوران نعرے بازی کو لے کر بھی کافی ہنگامہ آرائی جاری ہے۔بی جے پی نے حسب سابق اپنے نظریات کے مطابق ہندو مسلم تفریق پر مبنی سیاست کو آگے بڑھا رہی ہے اور اسی بنیاد پر انتخابات  کو رخ دے رہی ہے اور ہندو اکثریت  میں مسلمانوں کے خلاف خوف اور نفرت پھیلا رہی ہے۔یوگی آدتیہ ناتھ نے اس بار ‘بٹیں گے تو کٹیں گے’ کا اشتعال انگیز نعرہ دیا ہے۔ یو پی کےآگرہ ،لکھنؤ اور بنارس سمیت متعدد شہروں میں ہورڈنگ لگائے گئے ہیں ۔وہیں اپوزیشن نے بھی بی جے پی کے اس نفرتی نعرہ کا جواب دیا ہے ۔اپوزیشن بھی اس حوالے سے مسلسل جارحانہ موقف اپنا رہی ہے۔ بی جے پی کے اس نعرے کے خلاف اب سماج وادی پارٹی نے ایک نیا نعرہ جاری کیا ہے۔ لکھنؤ کی سڑکوں پر ایس پی کے نئے پوسٹر نظر آئے ہیں۔

درحقیقت، حال ہی میں یوپی کے سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ نے ‘بٹیں گے تو کٹیں گے’ کا نعرہ دیا تھا، جس کی مہاراشٹر اور جھارکھنڈ کے اسمبلی انتخابات میں بھی کافی چرچہ ہے۔ وہیں یوپی کے انتخابات میں اس نعرے پر کافی سیاست چل رہی ہے۔ اب سماج وادی پارٹی کے کارکنوں نے بھی یوپی کی راجدھانی میں پوسٹر لگانے شروع کر دیے ہیں۔ لکھنؤ کی سڑکوں پر اکھلیش یادو کی تصویر کے ساتھ پوسٹر لگے ہوئے ہیں، جن پر ‘جڑیں گے تو جیتیں گے’ اور ‘ستائیس کا ستادھیش’ لکھا ہوا ہے۔ یہ پوسٹر سماج وادی پارٹی کے کارکن وجے پرتاپ یادو نے لگائے ہیں۔اب یہ پوسٹر مثبت پیغام کے ساتھ عوام میں موضوع بحث ہے ۔سماج وادی پارٹی کے اس پوسٹر پر لوگ رد عمل کا اظہار کر رہے ہیں ۔خود اکھلیش یادو نے سوشل میڈیا پر دونوں پوسٹر کو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ جس کا جیسا نظریہ ویسا نعرہ۔جڑیں گے تو جیتیں گے مثبت  سیاست ہے۔ اس سے قبل بھی سماج وادی پارٹی کا ایک پوسٹر نہ بٹیں گے نہ کٹیں گے بھی ریلیز کیا تھا۔

واضح رہے کہ  ایک جلسہ عام کے دوران  گزشتہ دنوں  یوگی آدتیہ ناتھ نے بنگلہ دیش میں تشدد کا  حوالہ دے کر ملک میں ہندو اکثریت کو ایک پیغام دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ بنگلہ دیش میں جو غلطیاں ہوئیں وہ ہندوستان میں نہیں ہونی چاہئیں۔ سی ایم یوگی نے پروگرام میں کہا، ’’راشٹر سے بڑا کوئی نہیں ہوسکتا، راشٹر تب ہی مضبوط ہوگا جب ہم سب متحد رہیں گے۔ بٹیں گے تو کٹیں گے۔” انہوں نے کہا، ”ہم بنگلہ دیش میں دیکھ رہے ہیں، وہ غلطیاں یہاں نہیں ہونی چاہئیں۔ ہم متحد رہیں گے، ہم سرخرو رہیں گے، ہم محفوظ رہیں گے اور ہم خوشحال رہیں گے۔اب ان کا یہ اشتعال انگیز بیان انتخابی گہما گہمی کے درمیان خوب بحث میں ہے۔ خود وزیر اعظم نے اشاروں اشاروں میں اس نعرے کی حمایت کی اور اکثریت سے متحدہ ہونے کی اپیل کی ہے ۔