بٹیں گے اور کٹیں گے کا اشتعال انگیز نعرہ دینے والی بی جے پی ہندو مسلمانوں کو بانٹنے میں مصروف

 دہلی میں بی جے پی کونسلر رویندر نیگی  نے ہندو دکانداروں کے یہاں  بھگوا جھنڈا لگا کر شناخت اجاگر کرنے کی اپیل کی

نئی دہلی ،11 نومبر :۔

بنٹو گے تو کٹو گے  جیسا نعرہ دینے والی بی جے پی  مسلمانوں اور ہندو دکانداروں کو بانٹنے میں مصروف ہے ۔پہلے دکانوں اور ریہڑی پٹری کے سامنے  نیم پلیٹ لکھنے  کے بعد تنازعہ شروع ہو اتھا  سب سبزی فروشوں کی دکانوں پر بھگوا جھنڈا لگا  نے کی مہم شروع کی ہے۔ دراصل پھل اور سبزی فروخت کرنے والوں کی دکانوں پر ’بھگوا پرچم مہم‘ کے تحت جھنڈے لگائے جا رہے ہیں۔ مشرقی دہلی کے مغربی ونود نگر سے بی جے پی کونسلر رویندر نیگی نے علاقہ میں یہ مہم چلائی ہے۔ اس مہم کے تحت سڑک کے کنارے ریہڑی پر سبزی، پھل اور کھانے پینے کا سامان فروخت کرنے والے دکانداروں کے مذہب کی پہچان کے لیے بھگوا جھنڈے لگائے جا رہے ہیں۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق  جب  رویندر نیگی سے بھگوا جھنڈے سے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ’’کئی روز سے لوگوں کی شکایت تھی کہ کچھ مخصوص کمیونٹی کے لوگ اپنا نام اور پہچان بدل کر کھانے پینے کا سامان فروخت کر رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’آئے دن کھانے پینے کے سامان پر تھوکنے کی خبریں بھی آتی رہتی ہیں۔ لوگوں کو گندے پانی میں دھو کر سبزیاں اور پھل فروخت کیے جا رہے ہیں۔‘ میرا مقصد بس یہ ہے کہ لوگوں کو علم ہو سکے کہ کون دکان کس کا ہے۔ ہم صرف ہندوؤں کے دکانوں پر بھگوا جھنڈا لگا رہے ہیں۔

دریں اثنا جن دکانوں پر کونسلر کے ذریعہ جھنڈا لگایا گیا، جب ان سے اس کے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ تقریباً 15 سالوں سے یہاں دکان لگا رہے ہیں۔ کونسلر نے کہا ہے کہ بیداری کے لیے دکانوں پر جھنڈا لگایا گیا ہے۔ دوسری جانب مسلم دکانداروں سے بھگوا جھنڈا کے متعلق  سوال کیا گیا  تو انہوں نے کہا کہ ہماری دکانوں پر مسلم سے زیادہ ہندو آتے ہیں۔ صرف کچھ ہی لوگ ہیں جو آتے ہیں تو نام اور مذہب پوچھتے ہیں اور سامان نہیں خریدتے ہیں۔ مسلم دکانداروں نے یہ بھی کہا کہ ان سب سے ان کی دکانداری پر کوئی اثر نہیں پڑنے والا ہے۔

واضح رہے کہ مشرقی دہلی سے کونسلر رویندر نیگی کی مسلمانوں کے خلاف نفرت کا کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس سے قبل بھی متعدد مرتبہ اور مسلمانوں کو اپنے علاقے میں پریشان کرتے رہے ہیں اور دکان بند کرنے کی دھمکیا ں بھی دی ہیں ۔مئی 2024 میں  ونود نگرعلاقے کے مقامی پارکوں میں مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کرتے ہوئے کیمرے پر قید ہوئے تھے۔ نیگی نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات ’’سناتن دھرم اور مسلمانوں‘‘ کے درمیان لڑائی قرار دیا تھا ۔گزشتہ ماہ اکتوبر  میں، نیگی نے منڈاولی کے علاقے میں دکانوں کے مالکان پر چھاپہ مارا اور دھمکی دی کہ ہندو ناموں سے چلنے والی مسلمانوں کو دکانوں کو بند کر دیں گے ۔نیگی کو ایک ڈیری فروش کو دھمکیاں دیتے ہوئے  بھی ویڈیو وائرل ہوا تھا۔