بنگلہ دیشی تارکین وطن کے خلاف گرفتاریوں کا سلسلہ جاری

گجرات پولیس نے 200 سے زیادہ "بنگلہ دیشی تارکین وطن " کو حراست میں لیا

نئی دہلی ،21 جون :۔

ملک میں غیر قانونی طور پر رہائش پذیر بنگلہ دیشیوں کی گرفتاریوں اور انہیں ملک بدر کرنے کا سلسلہ ہنوز جاری ہے ۔ اسی سلسلے میں آج گجرات پولیس نے ریاست کے کئی اضلاع سے 200 سے زیادہ "بنگلہ دیشی شہریوں” کو حراست میں لیا ہے۔ پولیس اہلکار نے تصدیق کی کہ ملک بدری کا عمل اور قانونی کارروائی جاری ہے۔

رپورٹ کے مطابق  گجرات کے سینئر پولیس افسر وکاس سہائے نے ایکس پر آپریشن کے بارے میں اعلان کیا اور لکھا، "گزشتہ 100 گھنٹوں میں، گجرات پولیس نے 200 سے زیادہ غیر قانونی بنگلہ دیشیوں کو پکڑا ہے۔ ملک بدری کے لیے مزید قانونی کارروائی جاری ہے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ زیادہ تر تارکین وطن نیم شہری اور صنعتی علاقوں میں آباد تھے اور زراعت، گھریلو کام اور فیکٹریوں وغیرہ جیسے شعبوں میں کام کرکے روزی کماتے تھے۔

پولیس حکام نے بتایا کہ ان تارکین وطن نے جعلی دستاویزات اور پاسپورٹ بنائے۔ کہا جاتا ہے کہ گجرات میں انسداد دہشت گردی اسکواڈ نے انسانی اسمگلروں اور درمیانی افراد کا ایک نیٹ ورک دریافت کیا ہے جو تارکین وطن کو مغربی بنگال کی سرحدوں کے ذریعے ہندوستان پہنچنے میں مدد کرتے ہیں۔حکام نے کرائم برانچ، اے ٹی ایس، ایس او جی اور اے ایچ ٹی یو کے ساتھ مل کر اس کا سب سے وسیع کریک ڈاؤن شروع کیا ہے۔

حکام اب بارڈر سیکورٹی فورس اور دیگر ایجنسیوں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں تاکہ ملک بدری کی جائے اور مستقبل میں دراندازی  کو روکا جا سکے۔کل حراست میں لیے گئے کارکنوں میں سے 44 کارکنوں کو بھروچ پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ (ایس او جی)، انکلیشور شہر اور انکلیشورجی آئی ڈی سی علاقے سے بھروچ شہر میں اٹھایا گیا۔ یہ جگہیں غیر دستاویزی مزدوری کے مرکز کے طور پر مشہور ہیں۔