بنگلورو سلسلہ وار بم دھماکہ: سپریم کورٹ نے عبدالنذیر منڈینی کی ضمانت کی شرائط میں نرمی کی
منڈینی کو اپنے بیمار والد کی دیکھ بھال کے لیے ایک ماہ کے لیے کیرالہ جانے کی اجازت دی گئی
نئی دہلی، 18 اپریل :
سپریم کورٹ نے بنگلور میں 2008 کے سلسلہ وار بم دھماکوں کے ملزم عبدالنذیر منڈینی کی ضمانت کی شرائط میں نرمی کر دی ہے۔ جسٹس اجے رستوگی کی سربراہی والی بنچ نے منڈینی کو اپنے بیمار والد کی دیکھ بھال کے لیے ایک ماہ کے لیے کیرالہ جانے کی اجازت دے دی ہے۔
عدالت نے کرناٹک حکومت کو فیصلہ سنانے کے دن منڈینی کو عدالت میں حاضر رہنے کی درخواست دائر کرنے کی آزادی دی۔ عدالت نے معاملے کی اگلی سماعت کی تاریخ 10 جولائی مقرر کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے 13 اپریل کو کرناٹک حکومت کو نوٹس جاری کیا تھا۔
عبدالنذیر منڈینی کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل کپل سبل نے کہا تھا کہ ملزم کی ضمانت کی شرائط میں نرمی کی جائے تاکہ وہ کیرالہ میں اپنے بیمار والد کی دیکھ بھال کر سکیں۔ ملزم کے والد ریٹائرڈ ہیڈ ماسٹر ہیں اور وہ اس وقت بیمار ہیں۔واضح رہے کہ عبد النذیر منڈینی کو آٹھ سال قبل ضمانت ملی تھی اور ضمانت ملنے کے بعد سے انہوں نے ضمانت کی کسی شرط کی خلاف ورزی نہیں کی ہے۔
دریں اثنا کرناٹک حکومت نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ٹرائل کورٹ میں کیس کو نمٹانے والے استغاثہ کے وکیل کے مطابق مقدمے کی سماعت دو ماہ میں مکمل ہو جائے گی۔اس کے بعد کپل سبل نے کہا کہ منڈینی کو ان کے آبائی شہر کیرالہ میں زیر نگرانی رہنے کی اجازت دی جا سکتی ہے۔ بہر حال حکومت کی مخالفت کے باوجود سپریم کورٹ نے عبد النذیر کو اپنے بیمار والد کی دیکھ بھال کے لئے ضمانت کی شرائط میں نرمی کر دی ۔