’بنگالی بولنے سے کوئی بنگلہ دیشی نہیں ہو جاتا‘
مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے بی جے پی پر دہلی میں بنگالی مزدوروں پر ہدف بنا کر ظلم و ستم کا الزام عائد کیا،ہر فورم پر اس مسئلے کو اٹھانے کا عزم

دعوت ویب ڈیسک
نئی دہلی،11 جولائی:۔
دہلی میں بی جے پی کی حکومت کی آمد کے بعد بلڈوزر کارروائی عروج پر ہے،الیکشن سے قبل بی جے پی نے یہ مہم چلائی تھی کہ جہاں جھگی وہیں مکان لیکن الیکشن میں جیتنے کے بعد اکثر جھگی بستیوں کو غیر قانونی طور پر تعمیر قرار دے کر انہدائی کاررروائی کررہی ہے ۔ اس میں خاص طور پر مسلمان نشانہ پر ہیں۔حالیہ دنوں میں روہنگیا اور بنگلہ دیشی قرار دے کر متعدد بستیوں میں انہدائی کارروائی کی گئی جس میں خاص طور پر بنگالی بولنے والے غریب اور مزدور مسلمان ہیں ۔بی جے پی کے ذریعہ بنگالی بولنے والے مہاجر مزدوروں کو ٹارگٹ کرنے پر مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے مذمت کی ہے ۔ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بی جے پی کی قیادت والی دہلی حکومت کی سخت مذمت کی ہے، اور اس پر وسنت کنج میں واقع جئے ہند کیمپ بستی میں رہنے والے بنگالی بولنے والے مہاجر مزدوروں کو زبردستی بے دخل کرنے اور انہیں ہراساں کرنے کے لیے ایک منظم مہم چلانے کا الزام لگایا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، وزیر اعلیٰ نے کارروائیوں کو ’ ہدف بنا کر ظلم و ستم‘ کے طور پر تعبیر کیا۔
بنرجی نے گنجان آباد کالونی میں پانی اور بجلی کی سپلائی کے اچانک منقطع ہونے کو خطرناک قرار دیا اور اسے بنیادی انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بجلی کے میٹر بغیر وارننگ کے ضبط کر لیے گئے تھے، اور رہائشیوں کے زیر انتظام پانی کے نجی ٹینکروں کو دہلی پولیس اور ریپڈ ایکشن فورس کے اہلکاروں نے روک دیا تھا۔
اگرچہ یہ معاملہ فی الحال زیر سماعت ہے، لیکن جبری بے دخلی کی اطلاعات جاری ہیں دہلی ہائی کورٹ نے پہلے جئے ہند کالونی میں ڈھانچے کو منہدم کرنے کا حکم دیا تھا، جس میں 1,400 سے زیادہ خاندان رہتے ہیں- جن میں سے اکثر مغربی بنگال اور آسام سے دہائیوں پہلے ہجرت کر گئے تھے۔ حکام نے اس تصفیے کو غیر قانونی قرار دیا ہے اور غیر دستاویزی افراد کی موجودگی کا الزام لگایا ہے — اس دعوے کو رہائشی سختی سے مسترد کرتے ہیں۔
ایک رہائشی، ایو الدین حسین، ایک ڈرائیور نے کہا: "ہم ہندوستانی ہیں، بنگلہ دیشی نہیں… وہ پولیس اور سی آر پی ایف کے ساتھ آئے اور ہمیں بتائے بغیر ہماری بجلی کاٹ دی”۔ بیمار کنبہ کے افراد کی دیکھ بھال کرنے والی بیوہ فاطمہ اور طویل عرصے سے گھریلو ملازمہ راشدہ نے اپنے دل کی تکلیف اور بے یقینی کا اظہار کیا کہ اب کہاں جائیں گے۔
آر جے ڈی کے رکن پارلیمنٹ منوج جھا نے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے اسے غیر جمہوری اور قانونی عمل کی خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے تصدیق کی کہ کالونی کے مکینوں نے دسمبر میں دستاویزات کی تصدیق کرائی تھی، اس کے باوجود بے دخلی کی کارروائی جاری ہے۔
ممتا بنرجی نے ہر فورم پر اس مسئلے کو اٹھانے کا عزم کیا، اور اعلان کیا: بنگالی بولنے سے کوئی بنگلہ دیشی نہیں ہو جاتا… ہم خاموش نہیں رہیں گے جب کہ ہمارے اپنے شہریوں کو ان کے اپنے ملک میں غاصب قرار دیا جارہا ہے ۔
شہری حقوق کی تنظیموں اور اقلیتوں کی وکالت کرنے والے گروپوں نے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اس واقعے کو فرقہ وارانہ تعصب سے تعبیر کیا۔ بنرجی نے گجرات، مہاراشٹر، اوڈیشہ اور مدھیہ پردیش جیسی ریاستوں میں پھیلے بی جے پی کی زیر قیادت وسیع تر "بنگالی مخالف ایجنڈے” پر مزید تنقید کی۔