بنٹوگے تو کٹوگے جیسے متنازعہ نعرے کے خلاف بی جے پی کی اتحادی جماعتوں میں مخالفت تیز
۔ این ڈی اے میں شامل راشٹریہ لوک مورچہ کے صدر اور راجیہ سبھا رکن اوپیندر کشواہا نے بھی اس نعرہ پر اپنا منفی رد عمل پیش کیا ہے
نئی دہلی ،21 نومبر :۔
اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی جانب سے دیے گئے متنازعہ نعرہ ’بنٹو گے تو کٹو گے‘ پر بی جے پی کی اتحادی جماعتوں میں بھی اختلاف مزید گہرا ہوتا جا رہا ہے۔پہلے مہاراشٹر میں این سی پی اجیت پوار کے گروپ نے اس نعرے کو غیر معقول اور مہاراشٹر کی ثقافت اور روایت کے خلاف قرار دیتے ہوئے مخالفت کی اور کہا کہ یہ نعرہ اتر پردیش میں چلتا ہوگا لیکن مہاراشٹر میں نہیں چلے گا۔ اب بہار میں بھی اس کی مخالفت تیز ہو گئی ہے۔ این ڈی اے کے کئی سرکردہ لیڈران نے بھی اس نعرہ کو غلط قرار دیتے ہوئے اس سے کنارہ کشی اختیار کی ہے۔ این ڈی اے میں شامل راشٹریہ لوک مورچہ کے صدر اور راجیہ سبھا رکن اوپیندر کشواہا نے بھی اس نعرہ پر اپنا منفی رد عمل پیش کیا ہے۔ بدھ کو پٹنہ میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’ذاتی طور پر اس طرح کے نعروں کو میں بالکل بھی پسند نہیں کرتا۔ میں کبھی بھی اس طرح کے متنازعہ نعروں کی حمایت نہیں کر سکتا۔‘‘