بنارس :مسلم اکثریتی مارکیٹ پھر بلڈوزر کی زد میں،بڑے پیمانے پر کاروباری  نقصان کا خدشہ

کاشی وشوناتھ کوریڈور کی ترقی کے لیے پوروانچل کا سنگا پور  کے نام سے معروف دال منڈی ہول سیل مارکیٹ  میں 10,000 سے زیادہ دکانوں کو منہدم کیا جائے گا

نئی دہلی ،23 دسمبر :۔

اتر پردیش میں یوگی کی حکومت میں مسلمانوں کے خلاف بلڈوزر بے لگام نظر آ رہا ہے۔کاشی وشو ناتھ کوریڈور کی توسیع کے نام پر اب بنارس میں ایک بار پھر بلڈوزر کارروائی کی تیاری شروع ہو گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق وارانسی میں دالمنڈی ہول سیل مارکیٹ میں 10,000 سے زیادہ دکانیں، جو کہ مسلم اکثریتی علاقہ ہے، اتر پردیش حکومت منہدم کرنے والی ہے۔ دکانیں کاشی وشوناتھ کوریڈور کے مرکزی دروازے کے قریب واقع ہیں، جو سائٹ سے تقریباً 150 میٹر کے فاصلے پر ہے۔ حکام کے مطابق، اس علاقے میں تنگ گلیاں ترقیاتی کاموں میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہیں۔

ایک اہلکار کے ذریعہ دعویٰ   کیا جا رہا ہےکہ یہ دکانیں زیادہ تر سرکاری اراضی پر ناجائز تجاوزات کے ذریعے بنائی گئی ہیں۔ سروے کے بعد وارانسی میونسپل کارپوریشن دکان کے مالکان کو نوٹس جاری کرے گی، اور نوٹس کی مدت ختم ہونے کے بعد انہدام کا کام شروع ہو جائے گا،‘‘  اس کا مقصد تنگ گلیوں کو، جو اس وقت تقریباً 8 فٹ چوڑی ہیں، کو 23 فٹ تک بڑھانا ہے تاکہ  عقیدت مندوں کے لیے بہتر رسائی ممکن ہو سکے۔

دالمنڈی مارکیٹ،جسے ’پورانچل کا سنگاپور‘ کہا جاتا ہے، ایک ہلچل والا تجارتی مرکز ہے۔ تاہم، سڑک کے چوڑے ہونے کے ساتھ، حکام کو امید ہے کہ ٹریفک کے دباؤ کو کم کیا جائے گا اور کاشی وشوناتھ کوریڈور تک آسانی سے رسائی ملے گی۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ”ہم نے 10,000 دکانوں کا سروے مکمل کر لیا ہے اور اب سڑک کو چوڑا کرنے کے کام پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں، جس سے تاجروں اور  عقیدت مند دونوں کو فائدہ پہنچے گا۔

وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے 6 دسمبر کو وارانسی کے اپنے دورہ کے دوران دالمنڈی کے ترقیاتی منصوبے کا جائزہ لیا۔ "سڑک کو چوڑا کرنے کا منصوبہ ایک ترجیح ہے، اور ہم کاشی وشوناتھ آنے والے یاتریوں کے لیے ٹریفک کی ہموار روانی کو یقینی بنانا چاہتے ہیں۔

انہدامی کارروائی کی گہما گہمی سے  تاجروں میں تشویش پائی جا رہی ہے۔  جن میں سے اکثر کو اپنی روزی روٹی کے ضائع ہونے کا خدشہ ہے۔ ایک دکاندار نے بتایا کہ یہ فیصلہ ہمارے لیے بہت بڑا دھچکا ہے،   پھر بھی، ہم امید کرتے ہیں کہ حکومت کچھ معاوضہ یا متبادل انتظامات  کرے گی۔

واضح رہے کہ بنارس میں دال منڈی مارکیٹ کو پوروانچل کا سنگا پور کہا جاتا ہے۔ یہ پورے پوروانچل میں ہول سیل کی بہت بڑی مارکیٹ ہے۔جہاں روزانہ پوروانچل کے کئی اضلاع سے لوگ خریداری کے لئے آتے ہیں۔روزانہ لاکھوں کی تعداد میں لوگوں کی بھیڑ ہوتی ہے۔ اس مارکیٹ کی خاص بات یہ ہے کہ یہاں کپڑے سے لے کر ڈرائی فروٹ تک ہر چیز دستیاب ہے۔یہاں 90 فیصد مسلمانوں کی دکانیں ہیں۔جس سے بڑے پیمانے پر مسلمانوں کو اقتصادی نقصان کاخدشہ ہے۔