بلقیس بانو کا ایک مجرم خودسپردگی کے دو ہفتے بعد ہی جیل سے آگیا باہر
نئی دہلی ،09فروری :۔
بلقیس بانو اجتماعی عصمت دری کے مجرموں پر سرکار حد درجہ مہربان ہے۔یہی وجہ ہے کہ جیل میں رہنے کے باوجود انہیں سہولتیں دستیاب ہیں۔ گزشتہ دنوں سپریم کورٹ کے حکم کے بعد گیارہ مجرموں نے جیل میں خود سپردگی کی تھی مگر اطلاع ہے کہ ان میں سے ایک دوبارہ پیرول پر رہا ہے۔ ان سبھی کو سپریم کورٹ نے 21 جنوری کو گودھرا سب جیل میں خودسپردگی کا حکم دیا تھا۔ اس کے خودسپردگی کے صرف دو ہفتے بعد، مجرموں میں سے ایک، پردیپ مودھیا کو اس کے سسر کی موت کے بعد گجرات ہائی کورٹ نے پانچ دن کی پیرول دی ہے۔ پیرول ملنے کے بعد وہ بدھ کو داہود ضلع میں اپنے آبائی گاؤں رندھیک پور پہنچا۔
ایک رپورٹ کے مطابق 5 فروری کو جسٹس ایم آر مینگڈے کی عدالت نے مودھیا کو 7 سے 11 فروری تک پیرول کی اجازت دی تھی۔ 31 جنوری کو دائر اپنی درخواست میں مودھیا نے اپنے سسر کی موت کی وجہ سے 30 دن کے لیے پیرول کی درخواست کی تھی۔ استغاثہ نے ہائی کورٹ کو بتایا تھا کہ جیل کے ریکارڈ کے مطابق، جب مودھیا کو آخری بار پیرول پر رہا کیا گیا تھا، اس نے ‘وقت پر رپورٹ’ کی تھی اور جیل میں ان کا طرز عمل بھی ‘اچھا’ بتایا گیا تھا۔