بلقیس بانو معاملہ: تین مجرم سپریم کورٹ پہنچے، خود سپردگی کے وقت میں توسیع کا مطالبہ
نئی دہلی،18جنوری :۔
بلقیس بانو معاملے میں سپریم کورٹ سے رہائی کا حکم رد ہونےاور دو ہفتے کے اندر خود سپردگی کے فرمان کے بعد گیارہ میں سے تین مجرموں نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ مجرموں نے عدالت سے سرنڈر کی مدت بڑھانے کی استدعا کی ہے۔ ان مجرموں نے ذاتی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے کچھ وقت کی رعایت دینے کی درخواست کی ہے۔
سپریم کورٹ نے گجرات کے مشہور بلقیس بانو کیس میں 8 جنوری 2024 کو ایک اہم فیصلہ سنایا تھا۔ جسٹس بی وی ناگرتنا کی بنچ نے بلقیس بانو کیس میں 11 قصورواروں کو بری کرنے کے گجرات حکومت کے فیصلے کو منسوخ کر دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں مجرموں کو دو ہفتوں کے اندر سرینڈر کرنے کو کہا تھا۔
تمام 11 میں سے 3 مجرموں نے سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی ہے جس میں خودسپردگی کی مدت میں توسیع کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ گووند نائی نے عدالت سے 4 ہفتے کی توسیع کی درخواست کی ہے جبکہ متیش بھٹ اور رمیش چاندنا نے 6 ہفتے کی توسیع کی درخواست کی ہے۔ ان مجرموں نے ذاتی وجوہات کا ذکر کیا ہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے فرمان کے بعد یہ خبر آئی تھی کہ گیارہ مجرموں میں سے نو مجرم اپنے گھروں سے غائب ہیں ،ان کے سلسلے میں ان کے پڑوسیوں کو بھی کوئی اطلاع نہیں ہے ۔اب ان میں سے تین مجرموں نے سپریم کورٹ میں سرینڈر کے وقت میں توسیع کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔