بریلی :  مذہبی رہنماؤں نے فرقہ وارانہ اتحاد اور ہم آہنگی کا دیاپیغام، مذہبی جن مورچہ کا قیام

نئی دہلی،19دسمبر :۔

ایک طرف جہاں ملک میں ہر طرف مذہب کے نام پر نفرت کا بازار گرم ہے اور معمولی باتوں پر لوگوں کے جذبات مجروح ہو رہے ہیں ،ایک دوسرے کو بر داشت کرنے کی صلاحیت ختم ہو رہی ہیں ،مذہبی ہم آہنگی سماج سے ناپید ہوتی جا رہی ہیں وہیں بریلی میں کچھ انصاف پسند لوگوں نے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کا اور اتحاد کا پیغام دیا ہے ۔

انڈیا ٹو مارو (ہندی ) کی رپورٹ کے مطا بق اتوار کو اتر پردیش کے بریلی میں مختلف مذاہب کے رہنما جمع ہوئے اور انہوں نے معاشرے میں مذہبی آہنگی کی فضا ساز گار کرنے کے لئے  مذہبی جن مورچہ کی تشکیل کا اعلان کیا۔ اس موقع پر بریلی کے آئی ایم اے ہال میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی میں مذہب کے کردار پر ایک سمپوزیم کا انعقاد کیا گیا۔ سمپوزیم میں مذہبی رہنماؤں نے سماجی مذہبی اتحاد اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی  کے فروغ پر زور دیا۔

اس پروگرام کی صدارت جماعت اسلامی ہند کے قومی نائب صدرپروفیسر   انجینئر محمد سلیم نے کیا۔ پروفیسر سلیم دھارمک جن مورچہ کے قومی کوآرڈینیٹر بھی ہیں۔ دھارمک جن مورچہ ہندوستان میں 2001 سے کام کر رہا ہے۔

پروگرام کی صدارت کرتے ہوئے رفیق الزماں خان نے دھارمک جن مورچہ کے کام اور ملک بھر میں پلیٹ فارم کی طرف سے کی جانے والی کوششوں پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔

پرو انجینئر محمد سلیم نے کہا کہ مذہب تمام انسانوں کو جوڑتا ہے اور مذہب معاشرے میں اتحاد، امن اور ہم آہنگی کی تحریک دیتا ہے۔ کچھ سیاسی لوگ مذہب کا سیاسی استعمال کرکے مذہب کو بدنام کرتے ہیں ان سے بچنے کی ضرورت ہے۔

دھارمک جن مورچہ کے اس پروگرام میں شامل مذہبی رہنماؤں میں بریلی کی برہما کماری پاروتی، علی گڑھ سے جین مت کے ڈاکٹر راجیو پچانڈیا، جماعت اسلامی ہند مغربی اتر پردیش کے صدر مولانا ضمیر الحسن خان، بدھ مت کے مبلغ بھانتے ومل بودھی میرٹھ، سکھ مت کے  مذہبی رہنما گیانی کالے سنگھ، گیانی سرجیت سنگھ، بھنتے جگن سنگھ، مدھو شرما، بدھ مت بریلی سے راکیش، سناتن دھرم کے سوامی برج کانکر، راج کمار سماشو، جماعت اسلامی ہند کے قومی سکریٹری محمد احمد وغیرہ  نے شرکت کی۔

مختلف مذاہب کی نمائندگی کرنے والے مذہبی رہنماؤں نے کہا کہ معاشرے میں محبت اور بھائی چارے کی ضرورت ہے اور اس کے لیے تمام مذاہب کے لوگوں کو مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی۔اس موقع پر شریک تمام مذاہب کے رہنماؤں نے سماج  میں یکجہتی کا پیغام دیا۔