بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد کی مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی ، کاروباری بائیکاٹ کی اپیل
دہشت گردی کے خلاف منعقد احتجاج کے دوران قابل اعتراض نعرے بازی

نئی دہلی ،02 جون :۔
پہلگا م میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد مسلمانوں کے خلاف نفرت میں اضافہ ہوا ہے اور شدت پسند تنظیموں نے اس حملے کے خلاف احتجاج کے دوران ہندوستانی مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے کا ذریعہ بنا لیا ہے ۔ حالیہ دنوں میں اتر پردیش کے کانپور میں شدت پسند تنظیم بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد کے ذریعہ دہشت گردی مخالف احتجاج کے دوران مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقریر کی گئی اور پاکستان کے خلاف نعرے بازی کے بہانے مسلمانوں کو نشانہ بنایا گیا ۔ اس پورے معاملے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے ۔یاد رہے کہ بجرنگ دل نے حالیہ دنوں میں پورے ملک میں ہتھیاروں کی تربیت کا پروگرام منعقد کیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق احتجاج کے دوران بجرنگ دل کے اراکین کے پاس لکڑی کی تیز دھار لاٹھیاں تھیں، جنہیں اکثر ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا، اور مسلمانوں کو نشانہ بناتے ہوئے تقریریں کی جا رہی تھیں۔
احتجاج کے دوران بجرنگ دل کے کارکنان نے مسلمانوں کے کاروبار کے بائیکاٹ کی بھی اپیل کی، بشمول آٹو ریپئر شاپس اور حجام کی دکانوں میں نہ جانے کے لئے ہندو اکثریت کو اکسایا۔بجرنگ دل کے اس احتجاج کے بعد علاقے میں فرقہ وارانہ کشیدگی دیکھی جا رہی ہے ۔
یہ تقریب کانپور سے تقریباً 40 کلومیٹر دور گھاٹم پور میں ہوئی جہاں صرف ایک دن پہلے وزیر اعظم نریندر مودی نے گھاٹم پور تھرمل پاور پروجیکٹ کے افتتاح کے موقع پر تقریر کی تھی۔ واضح رہے کہ گزشتہ 23 مئی کو وی ایچ پی نے دہلی کے نریلا میں آتشیں اسلحہ کی تربیت کا پروگرام بھی منعقد کیا تھا ۔ وی ایچ پی کا دعویٰ ہے کہ ان کا مقصد جسمانی اور فکری تربیت کو بڑھانا ہے اور ہتھیاروں کی تربیت سے کسی بھی طرح قانون کی خلاف ورزی نہیں ہو رہی ہے۔