بجرنگ دل، وشو ہندو پریشد اور آر ایس ایس کا کام  مساجد پر حملہ کرنا ہے

وی ایچ پی کے رہنما ونود بنسل کے ذریعہ اورنگ زیب کی قبر  کو منہدم کرنے کی اپیل پر شیو سینا رہنما سنجے راؤت کا شدید رد عمل

نئی دہلی ،16 مارچ :۔

ملک میں مغل حکمراں اورنگ زیب  پر بیان بازی کا سلسلہ ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔اب اورنگ زیب کی تاریخ سے معاملہ اورنگ زیب کی قبر تک پہنچ گیا ہے۔ ہندو شدت پسندوں کی جانب سے مسلسل یہ مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ اورنگ زیب کی قبر کو منہدم کیا جائے۔ چنانچہ اسی سلسلے میں وی ویچ پی کے رہنما ونود بنسل نے 17 مارچ کو اورنگ زیب کی قبر کو منہدم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے احتجاج کااعلان کیا ہے۔ دریں اثنا شیو سینا (یو بی ٹی) لیڈر سنجے راؤت نے ونود بنسل کے متنازعہ بیان پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک تقسیم کی جانب بڑھ رہا ہے۔ مجھے آج کی صورتحال 1947 کے پہلے کے حالات جیسی لگ رہی ہے۔ جب پاکستان بنایا جا رہا تھا، تب بھی کچھ لوگوں نے ایسے ہی حالات پیدا کر دیے تھے۔ پنڈت نہرو نے اس وقت کہا تھا کہ ہندوستان کو ’ہندو پاکستان‘ نہیں بننے دیں گے۔

سنجے راؤت کا کہنا ہے کہ ’’ملک مذہبی جنونیوں کے ہاتھوں میں نہیں جانا چاہیے، خواہ وہ ہندو ہوں یا مسلمان، لیکن آج بدقسمتی سے یہ ملک انہیں طاقتوں کے ہاتھوں میں چلا گیا ہے۔ بجرنگ دل، وشو ہندو پریشد اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کا اپنے کارکنان پر کنٹرول ختم ہو گیا ہے۔ ان تنظیموں کا ایک ہی کام رہ گیا ہے، اور وہ ہے فسادات کرانا، مساجد پر حملے کرنا، ہندو نوجوانوں کو مشتعل کرنا۔‘‘

واضح ہو کہ وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) کے قومی ترجمان ونود بنسل نے اعلان کر رکھا ہے کہ آنے والے پیر (17 مارچ) کو شیواجی جینتی پر اورنگ زیب کی قبر کا خاتمہ ہوگا۔ ونود بنسل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’17 مارچ کو چھترپتی شیواجی مہاراج کا یوم پیدائش ہے۔ انہوں نے ہندوی سوراجیہ (ہندو راشٹر) اور اس کی حفاظت کے لیے اپنی 3 نسلیں وقف کر دیں اور دہشت گرد مغلوں کو ناکوں چنے چبوا دیا۔ اب وقت آگیا ہے کہ ملک کے وقار کو بحال کیا جائے اور محکومیت کی علامتوں کے ساتھ ساتھ محکوم ذہنیت کو بھی شکست دی جائے۔‘‘

اورنگ زیب کی قبر کو منہدم کرنے کے حوالے سے بنسل نے کہا کہ ’’اورنگزیب کے بعد اب اس کی قبر کے خاتمے کا وقت بھی آ رہا ہے۔ وی ایچ پی اور بجرنگ دل کے کارکنان اس روز (17 مارچ کو) پورے مہاراشٹر میں اورنگزیب کی قبر کو ہٹانے کے لیے احتجاج کریں گے۔ ساتھ ہی مقامی ضلع مجسٹریٹ کے ذریعہ حکومت کو ایک میمورنڈم پیش کر کے شیواجی مہاراج کی مقدس سرزمین سے اورنگ زیب کی قبر اور اورنگ زیبی ذہنیت کو مکمل طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کریں گے۔