بائیں بازو اور لبرل  جماعت ہندوؤں کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں : ہمنتا بسوا سرما

نئی دہلی ،03 مارچ :۔

آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے اتوار کو یہ کہہ کر ایک نیا تنازعہ کھڑا کر دیا ہے کہ بائیں بازو اور لبرل نظریات ہندوستان میں ہندوؤں کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔

وویکانند سیوا سمان 2025 ایوارڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، سرما نے کہا کہ مسلمان اور عیسائی ہندوؤں کے لیے خطرہ نہیں ہیں، لیکن اصل خطرہ خود ہندو برادری کے اندر سے ہے، جو بائیں بازو اور لبرل قوتوں کے ذریعے کارفرما ہے۔سرما نے اپنے خطاب میں کہا، ’’بائیں بازو اور لبرل ہندوؤں کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔‘‘

انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ مغربی بنگال میں ہندو برادری کا کمزور ہونا وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو بائیں بازو اور لبرل نظریات سے وراثت میں ملا ہے۔سرما نے ہندوستان کی قدیم اور پائیدار تہذیب پر بھی بات کی اور اس بات پر زور دیا کہ یہ ملک 5000 سال سے زیادہ عرصے سے فطری طور پر سیکولر رہا ہے۔

انہوں نے کہا، "ہندوستان نے ہمیشہ رواداری اور بھائی چارے کو اپنایا ہے۔ کسی کو بھی ہمیں یہ اقدار سکھانے کی ضرورت نہیں ہے۔ آسام کے وزیر اعلیٰ نے اپوزیشن لیڈروں، خاص طور پر راہل گاندھی اور ممتا بنرجی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ یہ مانتے ہیں کہ ہندوؤں کا وجود ختم ہو جائے گا، تب بھی ہندو برادری ترقی کرتی رہے گی۔

انہوں نے آسام اور مغربی بنگال میں ہندوؤں کی گھٹتی ہوئی آبادی کو کمیونٹی کو درپیش چیلنجوں کے ثبوت کے طور پر حوالہ دیا اور دعویٰ کیا کہ آسام میں ہندو اب آبادی کا صرف 58 فیصد ہیں، جب کہ مغربی بنگال میں یہ شرح تقریباً 65 فیصد ہے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سرما نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت کی تعریف کی اور کہا کہ معیشت، سائنس اور مالیات جیسے شعبوں میں ہندوستان کی بحالی مودی کی پالیسیوں کی وجہ سے ہے۔ انہوں نے مذہبی معاملات پر بھی بات کی اور رام مندر کی طویل انتظار کی تعمیر، تین طلاق کے خاتمے اور ہندوستان میں یکساں سول کوڈ کی بڑھتی ہوئی رفتار کا ذکر کیا۔سرما نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اپنے خطاب کی ایک ویڈیو بھی شیئر کی، جس میں انہوں نے معاصر ہندوستان میں ہندو اقدار کے تحفظ کی اہمیت پر زور دیا۔

واضح رہے کہ مغربی بنگال میں الیکشن کی آمد ہے اس کے پیش نظر بی جے پی مکمل طور پر تیاری میں مصروف ہو گئی ہے۔ہمنتا بسوا سرما کا بیان اسی انتخابی حالات کو دیکھتے ہوئے دیکھا جا رہا ہے۔