بائیڈن نے نیتن یاہو کو رفح پر حملہ کرنے کے خلاف خبردار کیا
رپورٹ کے مطابق امریکی قومی سلامتی کے سیلوان نے کہا ہے کہ رفح پر بڑا حملہ ایک غلطی ہوگی
واشنگٹن ،19 مارچ :۔
امریکہ نے غزہ کی پٹی کے پرہجوم شہر رفح پر حملہ کرنے کے خلاف اسرائیل کو اب تک کی اپنی سخت ترین عوامی انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کی زمینی کارروائی سے محصور علاقے میں انسانی بحران مزید گہرا ہو جائے گا۔ بہت سے عالمی رہنماؤں اور اقوام متحدہ کے ماہرین نے رفح میں کسی بھی آپریشن کی کھلے عام مخالفت کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کا انتباہ دیا ہے۔
امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے پیر کے روز صحافیوں کو بتایا کہ صدر جو بائیڈن حماس کو شکست دینے کے مقصد کے لیے پرعزم ہیں، انھوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو بتایا کہ رفح پر بڑا حملہ ایک "غلطی” ہو گی۔
سلیوان کے مطابق، بائیڈن نے ایک فون کال میں نیتن یاہو سے کہا کہ وہ انٹیلی جنس اور فوجی حکام کی ایک ٹیم واشنگٹن بھیجیں تاکہ رفح پر کسی ممکنہ حملے کے بارے میں خدشات کو سن سکیں۔
سلیوان نے کہا کہ یہ "سب سے پہلے اور سب سے اہم” اسرائیل کی ذمہ داری ہے کہ وہ "شمالی غزہ میں بھوک سے مرنے والے لوگوں کو خوراک کی فراہمی کے لیے مزید اقدامات کو یقینی بنائے ، اقوام متحدہ کی تنظیموں کی جانب سے یہ خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ مارچ اور مئی کے درمیان کسی بھی وقت شمالی غزہ میں قحط کا خوفناک دور شروع ہو جائے گا۔ انتظامیہ کے حکام نے واضح کیا کہ اگر قحط پڑنے دیا گیا تو اس کی بنیادی ذمہ داری اسرائیل پر عائد ہوگی۔سلیوان نے کہا کہ "یہ مزید بے گناہ شہریوں کی ہلاکتوں کا باعث بنے گا، پہلے سے ہی سنگین انسانی بحران کو مزید خراب کرے گا۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے 7 اکتوبر کو جنگ کے آغاز کے بعد سے غزہ میں 31,000 سے زیادہ فلسطینیوں کی موت ہو چکی ہے۔اب وہا ں خوفناک انسانی بحران کا سامنا ہے۔