ای وی ایم کے سلسلے میں سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ، تمام درخواستیں مسترد
الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کے صد فیصد ووٹوں کی وی وی پی اےٹی پرچی سے ملانے کے عمل کو لازمی قرار دینے سے انکار
نئی دہلی،26 اپریل :۔
سپریم کورٹ نے گزشتہ روز جمعرات کاالیکٹرانک ووٹنگ مشین(ای وی ایم) کے سلسلے میں اہم فیصلہ سنایا ہے۔سپریم کورٹ نے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کے صد فیصد ووٹوں کو ووٹر ویریفائی ایبل پیپر آڈٹ ٹریل (وی وی پی اے ٹی) پرچی ملانے کے عمل کو لازمی قرار دینے کی تمام درخواستوں کو مسترد کر دیا۔ جسٹس سنجیو کھنہ کی سربراہی والی بنچ نے اس معاملے پر اپنا فیصلہ سنایا، جس میں دیپانکر دتہ بھی شامل تھے۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ اس نے دو ہدایات جاری کی ہیں، ایک ہدایت یہ ہے کہ سمبل لوڈنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد سمبل لوڈنگ یونٹ (ایس ایل یو) کو سیل کر دیا جائے اور انہیں کم از کم 45 دنوں کے لیے ذخیرہ کیا جائے۔
سپریم کورٹ کی طرف سے جاری کردہ دوسری ہدایت یہ ہے کہ امیدواروں کو یہ اختیار ہوگا کہ وہ نتائج کے اعلان کے بعد ای وی ایم کے مائیکرو کنٹرولر پروگرام کو انجینئرز کی ایک ٹیم کے ذریعے چیک کرا سکیں، ایسی درخواست امیدوار کو 7 دن کے اندر اندر کرنی ہوگی۔
پچھلے ہفتے، بنچ نے اس معاملے میں کئی مفاد عامہ کی عرضیوں (پی آئی ایل) پر اپنا فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ انڈین ایویڈنس ایکٹ کے تحت سرکاری کارروائیوں کو عام طور پر درست سمجھا جاتا ہے اور الیکشن کمیشن کی طرف سے کی جانے والی ہر چیز پر شک نہیں کیا جا سکتا۔