ای وی ایم سے متعلق سپریم کورٹ کا الیکشن کمیشن کو اہم حکم
الیکشن کمیشن کو سخت ہدایت ، انتخابات کے بعدای وی ایم کے ڈیٹا کو حذف نہ کرے اور نہ ہی ان میں نیا ڈیٹا لوڈ کرے
![](https://dawatnews.net/wp-content/uploads/2025/02/EVM.jpg)
نئی دہلی،12 فروری :۔
سپریم کورٹ آف انڈیا نے الیکشن کمیشن کو الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (EVMs) کے ڈیٹا کے تحفظ کے حوالے سے اہم ہدایات جاری کی ہیں۔ چیف جسٹس سنجیو کھنہ کی صدارت میں بنچ نے الیکشن کمیشن سے کہا کہ وہ انتخابات کے بعد EVMs کے ڈیٹا کو حذف نہ کرے اور نہ ہی ان میں نیا ڈیٹا لوڈ کرے۔یہ اہم حکم سپریم کورٹ نے گزشتہ روز 11 فروری کو جاری کیا۔
عدالت نے مزید کہا کہ ای وی ایم کے مائیکرو کنٹرولرز اور میموری چپس کو محفوظ طریقے سے رکھا جائے اور ان کی پوری پروسیس کی نگرانی کی جائے۔ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو ہدایت دی کہ وہ ای وی ایم کی تصدیق کے لیے ایک واضح اور شفاف پروٹوکول مرتب کرے تاکہ انتخابی عمل میں کسی قسم کی دھاندلی کا امکان نہ ہو۔
سپریم کورٹ نے اس معاملے کی مزید سماعت مارچ کے پہلے ہفتے میں کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے کو الیکشن کمیشن کے لیے ایک سنگین چیلنج قرار دیا جا رہا ہے، کیونکہ ای وی ایم کی سالمیت کو لے کر مختلف سیاسی جماعتوں اور عوام میں تحفظات پائے جاتے ہیں۔
سپریم کورٹ کے اس اقدام سے ای وی ایم کے استعمال پر جاری بحث میں مزید شدت آ سکتی ہے اور یہ معاملہ انتخابی شفافیت کے حوالے سے اہم موڑ اختیار کر سکتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ عدالت عظمیٰ ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز (اے ڈی آر)، ہریانہ اور کانگریس لیڈران کی ایک جماعت کی جانب سے دائر کی گئی عرضیوں پر سماعت کر رہی تھی۔ عرضیوں میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن ای وی ایم کے برن کیے گئے مائیکرو کنٹرولر میموری کی جانچ کروائے اور یہ یقینی بنایا جائے کہ ای وی ایم میں کسی قسم کی کوئی چھیڑ چھاڑ نہیں ہوئی۔ اس معاملے پر اگلی سماعت 3 مارچ سے شروع ہوگی۔