ایک گھنٹہ تاخیر سے ادا کریں نماز جمعہ
لکھنؤ کے بعد اب علی گڑھ شہر مفتی محمد خالد حمیدکا اعلان ،جن علاقوں میں ہولی کھیلی جاتی ہے ان مساجد میں تاخیر کی ہدایت

نئی دہلی ،علی گڑھ, 10 مارچ :۔
ملک میں خاص طور پر اتر پردیش میں ہولی جمعہ کے دن ہولی پر بحث جاری ہے۔ سنبھل کے سی او انوج چودھری مسلمانوں کو نصیحت کرتے نظر آ رہے ہیں کہ ہولی سے دقت ہو تو گھروں سے باہر نہ نکلیں جس پر ملک بھر میں یوگی حکومت کے لا اینڈ آر ڈر پر سوال کھڑے کئے جا رہے ہیں ۔لوگوں کا کہنا ہے کہ ایک پولیس آفیسر ایک پارٹی کی زبان بول کر قانون کی دھجیاں اڑا رہا ہے مگر اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ اس کی حمایت میں بیان جاری کر رہے ہیں ۔ ان تمام بحثوں کے درمیان علی گڑھ شہر میں حالات کو پر امن بنائے رکھنے اور کسی طر ح کی بد امنی سے بچنے کیلئے لکھنؤ کی طرح علی گڑھ شہر کے مفتی حضرت مولانا محمد حالد حمید نے ہولی کے تیوہار کے اور نما زجمعہ کے تعلق سے آج باشندگانِ علی گڑھ سے اپیل کی ہے کہ جن علاقوں میں ہولی کھیلی جاتی ہے اور وہاں مساجد میں نماز جمعہ بھی ادا کی جاتی ہے ایسی مساجد میں نماز کے اوقات کو ایک گھنٹہ آگے بڑھالیا جائے،یعنی جن مساجد کے قرب وجوار میں ہولی کھیلی جاتی ہے وہاں جمعہ کی نماز ایک گھنٹہ تاخیر سے ادا کریں۔
تفصیلات کے مطابق علی گڑھ شہر مفتی محمد خالد حمید نے ہولی اور جمعہ کو لیکر اترپردیش میں جاری بحث کے درمیان آج علی گڑھ کے مسلمانوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہولی کا تہوار اور جمعہ ایک ہی دن پڑ رہے ہیں، اس لیے جہاں بھی ہولی کھیلی جاتی ہے، وہاں پر جمعہ کی نماز ایک گھنٹہ تاخیر سے ادا کی جائے۔ساتھ ہی انھوں نے کہا ہے کہ ایسے مقامات پر جانے سے گریز کیا جائے جہاں ہولی کھیلی جارہی ہے انھوں نے کہا ہے کہ ایک گھنٹہ تاخیر سے نماز کریں بصور ت دیگر ایسی جگہوں پر نہ جائیں اور کہیں اور نماز ادا کرلیں،انھوں نے کہا کہ شہر کا ماحول کسی بھی صورت میں خراب نہیں ہونے دیا جائے گا۔انھوں نے بتایا کہ علی گڑھ شہر میں 6 سے 7 مساجد ایسی ہیں جس کے قرب وجوار میں زبردست رنگ باشی کی جاتی ہے ایسے میں ضلع انتظامیہ ان مساجد کو ترپال سے ڈھک دیتا ہے، جن مساجد کا انتخاب کیا گیا ہے وہاں کے ذمہ داران انتظامیہ کا تعاون کریں۔