ایک پیڑ ماں کے نام اور پورا جنگل۔۔۔

بہار کے بھاگپور کے پیرپینتی پاور پلانٹ کیلئے اڈانی گروپ کو سونپی گئی 1,050 ایکڑ زمین میں دس لاکھ سے زائد ہر بھرے درخت اور گرین ایریا بھی شامل ہے

دعوت ویب ڈیسک

نئی دہلی ،17 ستمبر :۔

بہار اسمبلی انتخابات کی گہما گہمی جاری ہے۔تمام سیاسی پارٹیاں بہار میں رائے دہندگان کو لبھانے کے لئے مختلف دعوے اور وعدے کر رہی ہیں۔کہیں وکاس یاترائیں ہیں تو کہیں ووٹر بیداری یاترائیں چل رہی ہیں ۔وزیر اعظم نریندر مودی بھی لگا تار بہار پر نظر کرم بنائے ہوئے ہیں ۔ حالیہ دنوں میں انہوں نے یکے بعد دیگرے عوامی جلسے کئے اور کروڑوں روپے کے ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح اورسنگ بنیاد رکھا۔متعدد وعدے اور دعوے بھی کئے۔نتیش حکومت کی اور این ڈی اے کی کامیابیوں کا جم کر شمار کرایا ۔اسی سلسلے میں وہ گزشتہ روز بہار کے پورنیہ میں پہنچے جہاں انہوں نے بھاگلپور میں  پیرپینتی بجلی منصوبے کے لئے اڈانی پروجیکٹ کو زمین الاٹ کی جو تنازعہ کا سبب بن گیا ہے ۔در اصل اس ہزاروں ایکڑ زمین میں لاکھوں ہرے بھرے درخت اور گرین ایریا شامل ہیں جو یقینی طور پر کاٹے جائیں گے ۔جس پر سوال کھڑے کئے جا رہے ہیں کہ ادھر مرکزی حکومت ایک پیڑ ماں کے نام مہم چلا رہی ہے اور ادھر پورا جنگل کا جنگل صاف کرنے کی تیاری چل رہی ہے ۔

اپوزیشن پارٹیاں خاص طور پر کانگریس اس تعلق سے بی جے پی پر حملہ آور ہے۔ گزشتہ روزپیر کو ایک سنسنی خیز الزام لگایا کہ مرکزی حکومت نے مبینہ طور پر بھاگلپور، بہار میں اڈانی گروپ کو پاور پلانٹ کے لیے 1,050 ایکڑ زمین "تحفے میں” دی ہے۔

پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، کانگریس کے میڈیا اور پبلسٹی ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ پون کھیڑا نے دعویٰ کیا کہ بہار کے بھاگلپور کے پیرپینتی میں 1,050 ایکڑ زمین صنعت کار گوتم اڈانی کو 33 سال تک 1 روپے سالانہ کی شرح سے پاور پلانٹ لگانے کے لیے الاٹ کی گئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ پیر (15 ستمبر 2025) کو وزیر اعظم نریندر مودی کے علاقے کے دورے کے دوران احتجاج کو روکنے کے لیے گاؤں والوں کو گھروں میں نظر بند کر دیا گیا تھا۔   حکومت پر "دوہری لوٹ مار” کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست کے فنڈز سے بہار کی زمین پر بنایا گیا پلانٹ، ریاست کے کوئلے سے بجلی پیدا کرتا ہے، بہار کے لوگوں کو 6 روپے فی یونٹ کے حساب سے فروخت کیا جائے گا۔

وہ زمین جس پر اڈانی پاور پروجیکٹ لگانے کی تیاری چل رہی ہے

Molitics کے  لئے صحافی راگھو ترویدی نے بہار میں اڈانی کی زمین کے حصول کے پیچھے کی تلخ حقیقت سے پردہ اٹھایا ہے۔انہوں نے وہاں کی حقیقت بیان کرتے ہوئے بالکل الگ کہانی بتائی ہے۔ دیہاتیوں کا الزام ہے کہ انہیں ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے، دباؤ ڈالا جا رہا ہے اور ان کی اراضی مہنگے داموں بیچنے کے لیے دھوکہ دیا جا رہا ہے۔ کوئی یکساں معاوضہ نہیں ہے — کچھ کو ایک ریٹ پر بیچنے پر مجبور کیا جارہا ہے، جبکہ دوسروں کو  ایک ہی  جیسی زمین کیلئے بالکل مختلف رقم دی جارہی ہے۔ جو لوگ اپنی بقا کے لیے اپنی زمین پر انحصار کرتے ہیں، ان کو خاموش کیا جا رہا ہے، اور یہاں تک کہ جب کسان آواز اٹھانے کی کوشش کرتے ہیں تو انہیں خاموش کرایا جا رہا ہے  ۔ انہوں نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ اس سے بھی بدتر بات یہ ہے کہ یہ پروجیکٹ زمین پر بنایا جا رہا ہے جہاں ہزاروں پھل دار اور لکڑی کے درخت—آم، شیشم اور بہت کچھ کھڑے ہیں، جو خاندانوں کو آمدنی اور روزی روٹی دونوں مہیا کر رہے ہیں۔ اس کے باوجود حکومت اس زرخیز زمین کو ” بنجر” قرار دے رہی ہے اور ترقی کے نام پر بڑے پیمانے پر جنگلات کی کٹائی کا راستہ صاف کررہی ہے۔

بات صرف زمین دینے یا پاور پلانٹ لگانے تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ یہ پوری زمین کسانوں سے اونے پونے دام پر لی گئی ہے ۔اس دوران احتجاج کرنے والے کسانوں کو دھمکی بھی دی گئی ہے ۔متعدد لوکل  یوٹوبروں اور سوشل میڈیا پر علاقائی صارفین نے کسانوں کے ساتھ زبر دستی کرنے کا الزام عائد کیا جا رہا ہے ۔احتجاج کرنے والے کسانوں کو دھمکی دی جا رہی ہے اور انہیں غدار قرار دے کر کارروائی کرنے کا انتباہ دیا جا رہا ہے ۔دعویٰ کیا جا رہا ہے  کہ زمین میں 10 لاکھ سے زیادہ قیمتی پھل اور ساگوان کے درخت شامل ہیں ۔جو پاور پلانٹ کے قیام کےلئے کاٹے جائیں گے ۔اتنے بڑے پیمانے پر ہرے بھرے درختوں کی کٹائی اور پورا جنگل کا جنگل صاف کئے جانے پر سوال کھڑے کئے جا رہے ہیں کہ ایک طرف مرکزی حکومت ایک پیڑ ماں کے نام کی مہم چلا رہی ہے اور دوسری طرف پورا جنگل کا جنگل صاف کر دیا جا رہا ہے ۔ایک پیڑ تو ماں کے اور پورا جنگل اڈانی کے نام کر دیا جا رہا ہے ۔ یہ کیسی دوہری پالیسی ہے اور حکومت کا منافقانہ کردار ہے ۔

واضح رہے کہ صرف بہار کے بھاگلپور میں ہی نہیں بلکہ چھتیس گڑھ میں بھی اس سے قبل اسی سال جنوری میں  ایسے ہی ہزاروں ایکڑ آدیواسیوں کی جنگل کی زمین اڈانی گروپ کے حوالے کر دی گئی تھی ۔جس میں لاکھوں ہرے بھرے درختوں کو کاٹ دیا گیا تھا اس وقت بھی یہ معاملہ سرخیوں میں تھا۔

hacklink panel |
betorder giriş |
güncel bahis siteleri |
hacklink panel |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
şans casino |
deneme bonusu veren siteler |
gamdom |
gamdom giriş |
yeni casino siteleri |
betorder giriş |
casino siteleri |
casibom |
deneme bonusu |
vadicasino |
gamdom giriş |
gamdom |
gamdom giriş |
gamdom giriş |
gamdom |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
onlyfans nude |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
sweet bonanza oyna |
deneme bonusu veren siteler |
deneme bonusu veren siteler |
deneme bonusu veren siteler |
deneme bonusu veren siteler |
bahis siteleri |
matadorbet giriş |
deneme bonusu veren siteler |
bonus veren siteler |
1xbet giriş |
casino siteleri |
bahis siteleri |
deneme bonusu veren siteler |
hacklink panel |
betorder giriş |
güncel bahis siteleri |
hacklink panel |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
şans casino |
deneme bonusu veren siteler |
gamdom |
gamdom giriş |
yeni casino siteleri |
betorder giriş |
casino siteleri |
casibom |
deneme bonusu |
vadicasino |
gamdom giriş |
gamdom |
gamdom giriş |
gamdom giriş |
gamdom |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
onlyfans nude |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
sweet bonanza oyna |
deneme bonusu veren siteler |
deneme bonusu veren siteler |
deneme bonusu veren siteler |
deneme bonusu veren siteler |
bahis siteleri |
matadorbet giriş |
deneme bonusu veren siteler |
bonus veren siteler |
1xbet giriş |
casino siteleri |
bahis siteleri |
deneme bonusu veren siteler |