ایودھیا کے ملکی پور اسمبلی ضمنی انتخاب میں بی جے پی نےوزراء کی فوج اتاری

سماج وادی پارٹی سے سخت مقابلہ،خود وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے انتخابی تیاریوں کی کمان اپنے ہاتھ میں رکھی ہے

لکھنؤ،17،جنوری :۔

اتر پردیش کے ایودھیا ضلع کے ملکی پور اسمبلی حلقہ کے ضمنی انتخاب میں حکمراں بی جے پی اور ایس پی کے درمیان سخت مقابلہ ہونے جا رہا ہے۔ ملکی پور سیٹ جیتنے کے لیے بی جے پی نے یوپی حکومت کے وزراء کی بڑی فوج کو یہاں تعینات کیا ہے۔بی جے پی نے اپنے ٹکٹ پر چندر بھانو پاسوان کو میدان میں اتارا ہے، جب کہ ایس پی نے ایودھیا کے ایم پی اودھیش پرساد کے بیٹے اجیت پرساد کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔

سابق ایم ایل اے اودھیش پرساد کے ایودھیا کے ایم پی بننے کے بعد ایودھیا ضلع کی ملکی پور سیٹ پر اسمبلی ضمنی انتخاب ہو رہا ہے۔ یہاں حکمراں بی جے پی اور ایس پی کے درمیان سخت انتخابی مقابلہ ہونے والا ہے۔ یہاں بی جے پی اور ایس پی کے درمیان سیدھا مقابلہ یقینی ہے کیونکہ کانگریس ایس پی کی حمایت کر رہی ہے۔ جبکہ بی ایس پی یہاں الیکشن نہیں لڑ رہی ہے۔

بی جے پی نے ملکی پور کو اپنے وقار سے جوڑ دیا ہے اور وہ کسی بھی قیمت پر ملکی پور کو جیتنا چاہتی ہے۔ بی جے پی ملکی پور کو جیتنے کی بہت کوشش کر رہی ہے اور تمام حربے آزما رہی ہے۔ یوپی کے سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ خود اس سیٹ  کا کمان سنبھالےہوئےہیں۔

یوگی آدتیہ ناتھ اب تک تین بار ملکی پور کا دورہ کر چکے ہیں۔ اودھیش پرساد، جو پہلے یہاں سے ایم ایل اے تھے، ایودھیا کے ایم پی منتخب ہوئے ہیں۔ اودھیش پرساد نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں ایودھیا کے بی جے پی ایم پی للو سنگھ کو شکست دیکر جیتا تھا اور یہاں سے لوک سبھا کے رکن بنے۔ للو سنگھ کی شکست بی جے پی کے لیے بڑا دھچکا تھا اور پورے ملک میں یہ پیغام گیا کہ عوام نے ایودھیا میں بی جے پی کو مسترد کر دیا ہے۔

یوپی کے سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ خود ملکی پور میں بی جے پی کی جیت کے انچارج ہیں۔ اس نے اپنے ساتھ 6 وزراء کی فوج بھی رکھی ہوئی ہے۔ آبی وسائل کے وزیر سوتنتر دیو سنگھ، تعاون کے وزیر جے پی ایس راٹھور، آیوش اور منشیات کے انتظام کے وزیر مملکت دیاشنکر مشرا دیالو، ریاستی وزیر میانکیشور شرن سنگھ، ریاستی وزیر ستیش شرما ہیں۔

ان وزراء کے لیڈر یوپی کے وزیر زراعت سوریہ پرتاپ شاہی ہیں۔ اس کے علاوہ دونوں ڈپٹی سی ایم کیشو پرساد موریہ اور برجیش پاٹھک بھی انتخابی میدان میں کمان میں ہیں۔ بی جے پی اس سیٹ کو لے کر بہت محتاط ہے اور وہ اسے کسی بھی قیمت پر جیتنا چاہتی ہے۔

وزیر اعلیٰ، دونوں نائب وزیر اعلیٰ اور 6 وزراء کی فوج انتخابی میدان میں کھڑی ہے تاکہ وہ انتظامیہ اور پولیس پر دباؤ ڈال کر بی جے پی کے حق میں ووٹ دے سکیں۔ ایودھیا میں بی جے پی کے ترجمان رجنیش سنگھ کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ خود اس الیکشن کا انتظام کر رہے ہیں، اس لیے ہارنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

بی جے پی کے پاس اور بھی بہت سے امیدوار تھے لیکن آخری وقت میں ذات پات کے حساب کو ذہن میں رکھتے ہوئے اس نے پاسی ذات کے چندر بھانو پاسوان کو میدان میں اتارا۔ ملکی پور میں 3.5 لاکھ ووٹر ہیں۔ ان میں 55 ہزار پاسی، 1.2 دیگر دلت ووٹر، 55 ہزار یادو، 60 ہزار برہمن، 30 ہزار مسلمان، 25 ہزار چھتری اور 50 ہزار دیگر پسماندہ ذاتوں کے ووٹر شامل ہیں۔

بی جے پی برہمنوں، کھشتریوں، دیگر پسماندہ ذاتوں اور پاسی ذاتوں کے ووٹوں کو تقسیم کرکے ملکی پور سیٹ جیتنا چاہتی ہے۔ لیکن یہاں کے مساوات بی جے پی کے خلاف ہیں اور یہاں کے ووٹر بھی غریبی، بے روزگاری اور مہنگائی کی وجہ سے بی جے پی سے ناراض ہیں۔