ایودھیا کے رائے دہندگان کو گالیاں دینے والے گرفتار
غازی آباد پولیس نے دکش چودھری اور انو چودھری کو گرفتار کیا ،دونوں سوشل میڈیا کے ذریعہ ایودھیا کے باشندوں کو فحش گالیاں دیں اور ویڈیو وائرل کیا
نئی دہلی،07 جون :۔
حالیہ لوک سبھا الیکشن کے نتیجے نے سب سے زیادہ حیران کیا ہے اتر پردیش میں جہاں بی جے پی 80 میں سے 80 سیٹیں جیتنے کا دعوی کر رہی تھی لیکن سب کچھ دھرا کا دھرا رہ گیا اور سماج وادی پارٹی ریاست کی سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے۔اتر پردیش میں سب سے زیادہ حیران کرنے والی سیٹ ہے ایودھیا کی جہاں سے بی جے پی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے اور اس شکست کو کوئی بھی ہضم نہیں کر پا رہا ہے۔ خاص طور پر بی جے پی حامیوں کو تو ایودھیا والوں سے بلا کی ٹیس ہو گئی ہے اور وہ باشندوں کو بھدی بھدی گالیاں بھی دے رہے ہیں۔ایسے ہی ایک معاملے میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے دو لوگوں کو گرفتار کیا ہے جو فیض آباد کے رائے دہندگان کو گالی دے رہے تھے۔
رپورٹ کے مطابق فیض آباد لوک سبھا حلقہ میں بی جے پی کی شکست سے بوکھلائے دو نوجوانوں نے مبینہ طور پر ویڈیو بنائی اور فیض آباد کے ووٹروں کو گالیاں دیں۔ اس کے بعد انہوں نے اس ویڈیو کو سوشل میڈیا پر بھی وائرل کر دیا۔ رپورٹ کے مطابق پولیس نے انہیں 6 جون کی رات دیر گئے اپنی تحویل میں لے لیا۔ ان نوجوانوں میں سے ایک دکش چودھری کا نام پہلے بھی تنازعات میں رہا ہے۔ وہ کنہیا کمار کو تھپڑ مارنے کی وجہ سے سرخیوں میں آیا تھا۔غازی آباد کے ٹیلا موڑ پولیس اسٹیشن نے دکش اور انو چودھری کو گرفتار کیا ہے، جن پر نازیبا تبصرہ کرنے کا الزام ہے۔ ملزمان نے لوک سبھا انتخابات میں فیض آباد سیٹ سے بی جے پی کی شکست پر ایک ویڈیو وائرل کی تھی، جس میں انہوں نے ووٹروں کو گالیاں دیں۔
اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس، شالیمار گارڈن، سدھارتھ گوتم نے کہا کہ 6 جون کو سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہونے کی اطلاع ملی تھی جس میں رائے دہندوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی نیت سے نازیبا ریمارکس کیے گئے ہیں۔ جس کا فوری نوٹس لیتے ہوئے تھانہ ٹیلا موڑ میں مقدمہ درج کر کے دونوں نامزد ملزمان کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔غازی آباد پولیس نے ان دونوں کے خلاف دفعہ 295A اور 504 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ ملزم دکش چودھری کا تعلق ہندو رکشا دل (ایچ آر ڈی) سے بھی ہے۔ وہ غازی آباد کے تھانہ ٹیلا موڈ علاقے کا رہنے والا ہے۔