ایودھیا کی طرح گجرات میں بھی بی جے پی کو ہرائیں گے

 راہل گاندھی کاگجرات ریاستی کانگریس دفتر میں کارکنوں سے پر جوش خطاب،ایودھیا میں بی جے پی کی شکست کا ذکر کر کے نشانہ سادھا

احمد آباد، 6 جولائی

ہفتہ کو، کانگریس لیڈر اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے احمد آباد کے پالڈی میں راجیو گاندھی بھون میں پارٹی کارکنوں سے پر جوش خطاب کیا ۔ گجرات میں بی جے پی کو شکست دینے کے لیے اب تیار ہونے کو کہا۔ رام مندر، ابھے مدرا اور وزیر اعظم نریندر مودی کا ذکر کرکے انہوں نے بی جے پی کو چاروں طرف سے گھیرنے کی کوشش کی۔

راہل گاندھی کانگریس کے دفتر پر پتھراؤاور پارٹی کارکنوں کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرنے گجرات کے دورے پر ہیں۔ ان کا گجرات میں مختلف حادثات کے متاثرین کے اہل خانہ سے ملاقات کا پروگرام بھی ہے۔ راہل گاندھی نے گجرات کانگریس کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے انہیں یقین دلایا کہ گجرات میں کانگریس کی جیت ہوگی۔ بی جے پی نے ان کا دفتر توڑا ہے، ہم ان کی حکومت توڑ یں گے۔

ایودھیا میں بی جے پی کی شکست کا ذکر کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’کیا آپ سوچ سکتے تھے کہ ایودھیا میں بی جے پی ہارے گی، نریندر مودی وارانسی سے جان بچا کر نکلیں گے۔ میں آپ کو بتا رہا ہوں کہ جیسے بی جے پی ایودھیا میں ہاری، ویسے ہی گجرات میں بھی ہارنے جا رہی ہے۔ گجرات کی عوام کو صرف ایک کام کرنا ہے۔ آپ کو ڈرنا نہیں ہے۔ اگر آپ بغیر ڈرے بی جے پی سے لڑ گئے تو بی جے پی سامنے نہیں کھڑی ہو پائے گی۔‘‘راہل گاندھی نے ایودھیا میں بی جے پی کی شکست کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں نے پارلیمنٹ میں ایودھیا کے رکن پارلیمنٹ سے پوچھا کہ بی جے پی ایودھیا میں کیوں ہار گئی؟ انھوں نے جواب دیا کہ ایودھیا کے لوگوں سے زمینیں چھینی گئیں، لوگوں کے دکان-گھر توڑے گئے اور انھیں معاوضہ نہیں دیا گیا۔ انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے نام پر کسانوں کی زمین لی گئی، آج تک انھیں معاوضہ نہیں ملا۔ رام مندر کے افتتاح میں ایودھیا کی عوام کو مدعو بھی نہیں کیا گیا۔ اسی لیے ایودھیا کی عوام غصے میں تھی اور انھوں نے بی جے پی کو ہرا دیا۔‘‘ اپنی تقریر کے دوران راہل گاندھی نے یہ بھی بتایا کہ ایودھیا سے رکن پارلیمنٹ اودھیش پرساد کے مطابق نریندر مودی وارانسی سے نہیں بلکہ ایودھیا سے انتخاب لڑنا چاہتے تھے۔ ایودھیا میں اس کے لیے 3 مرتبہ سروے بھی کرایا گیا، لیکن سروے والوں نے کہا کہ اگر نریندر مودی ایودھیا سے انتخاب لڑیں گے تو ہار جائیں گے اور ان کا سیاسی کیریئر ختم ہو جائے گا۔ پھر انھوں نے وارانسی سے ہی انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا، اور وہاں سے بھی وہ کسی طرح جان بچا کر نکلے ہیں۔